Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat
شرط ہے یعنی اگر کوئی اللہ پاک کا پسندیدہ بندہ بننا چاہتا ہے تو اُسے چاہیے کہ سُنّت کی پیروی کرے ۔ظاہر ہے سُنّت کی پیروی وہی کرے گا جسے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سے محبّت ہوگی۔اب گویا فرمایا یہ جا رہا ہے: اے لوگو...!! محبّتِ رسول میں مچل کر، ان کی اداؤں کو اپنانا شروع کر دو، سُنّتِ مصطفےٰ کے دِیوانے ہو جاؤ...!! اللہ پاک تمہیں اپنا محبوب بندہ بنا لے گا۔
اللہ کا مَحْبُوب بنے جو تمہیں چاہے اُس کا تو بیاں ہی نہیں کچھ تم جسے چاہو([1])
اے عاشقانِ رسول! ہمارا اِیمان اُسی وقت کامل ہو گا جب ہم پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز جانیں گے ورنہ ہم کامِل مؤمن نہیں ہو سکتے ۔
ایک مرتبہ مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقرَضِیَ اللہ عنہ نے مُحَمَّدِ عربی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ میں عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ مجھے میری جان کے علاوہ ہر چیز سے زیادہ مَحْبُوب ہیں۔آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا: نہیں! اُس ذات کی قسم جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! (اے عمر! تمہارا ایمان اس وقت تک کامِل نہیں ہو گا) جب تک میں تمہارے نزدیک تمہاری جان سے بھی زیادہ مَحْبُوب نہ ہوجاؤں۔
بَس یہ فرمانِ عالیشان سُننے کی دَیْر تھی، حضرت فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عنہ کے دِل کی دُنیا بدل گئی، محبّتِ رسول میں فورًا اِضَافہ ہو گیا، اب عرض کیا: یارسولَ اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم !