Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat
جب رسولِ ہاشمی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے یہ واقعہ سُنایا تھا تو آپ بھی مُسکرا دیئے تھے۔بس اسی ادائے مصطفےٰ کو ادا کرنے کے لئے میں بھی مسکرایا ہوں۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے ! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ م سُنّت کی پیروی کا کیسا جذبہ رکھتے تھے! وہ اللہ پاک کے آخری نبی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری اَداؤں کو اَپنانے کی بھرپور کوشش کرتے تھے اور اِس سلسلے میں یہ بھی نہیں دیکھتے تھے کہ فُلاں کام کرنا سُنّتِ مُؤَکِّدَہ ہے اور فلاں سُنّتِ غیرِ مُؤَکِّدَہ ہے۔وہ بس اِتنا دیکھتے تھے کہ فلاں کام نبئ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِس طریقے سے کیا پھر اُس کام کو بالکل اُسی طریقے کے مُطَابِق کرنے کی کوشش کرتے تھے۔
عقل کو تَنْقِید سے فرصت نہیں عشق پر اَعمال کی بُنیاد رکھ
اے عاشقانِ رسول! صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہ م ایسے زبردست عاشق ِرسول تھے کہ وہ پیارے آقا ، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی ہر اَدا کو اپنانے کے لیے بےقرار رہا کرتے تھے۔ اِس ضمن میں ایک اور محبّت بھرا واقعہ سنیے..!!
اُونٹنی کے ساتھ پھیرے لگانے کی حکمت
حضرت قاضی عیاض مالکی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اپنی مشہور کتاب شِفاء شریف میں نقل فرماتے ہیں:ایک جگہ حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہ عنہ ما نے اپنی اُونٹنی کو گھمایا، وجہ پوچھنے پر اِرشاد فرمایا: مجھے اِس کے سِوا کچھ مَعْلُوم نہیں کہ میں نے اللہ پاک کے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو اِس جگہ ایسا کرتے دیکھا تھا، لہٰذا میں نے بھی ا یسا ہی کیا ہے۔([2])