Mohabbat e Rasool Ke Waqiat

Book Name:Mohabbat e Rasool Ke Waqiat

تمہارے دِل میں اللہ  و رسول کی محبّت سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے، اگر ایسا ہو گیا، ان چیزوں کی محبّت زیادہ ہو گئی، محبّتِ رسول میں کمی آ گئی، دِل ان چیزوں کی محبّت میں زیادہ اور محبّتِ رسول میں کم مچلنے لگ گیا تو کیا ہو گا...؟ فرمایا:

فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰى یَاْتِیَ اللّٰهُ بِاَمْرِهٖؕ   (پارہ:10، سورۂ توبہ:24)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:تو انتظار کرو یہاں تک کہ اللہ  اپنا حکم لائے۔

اللہ  اکبر...!! کتنی سخت وعید ہے...؟ سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ اس آیتِ کریمہ کی وضاحت میں فرماتے ہیں: اس آیت سے معلوم ہوا کہ جسے دُنیا جہان میں کوئی مُعَزَّز، کوئی عزیز، کوئی مال، کوئی چیز اللہ  و رسول سے زیادہ مَحْبُوب  (یعنی پیاری) ہو، وہ بارگاہِ اِلٰہی سے مردُود ہے، اسے اللہ  پاک اپنی طرف راہ نہ دے گا، اسے عذابِ اِلٰہی کے انتظار میں رہنا چاہئے۔  اللہ  پاک کی پناہ...!! ([1])

غم روز گار میں تو میرے اشک بہہ رہے ہیں  تیرا غم اگر  رُلاتا تو کچھ اور بات ہوتی([2])

اللہ  پاک کی محبّت حاصِل کرنے کی شرط

دوسرے مقام پر اللہ  پاک نے فرمایا:

قُلْ اِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللّٰهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْكُمُ اللّٰهُ   (پارہ:3، سورۂ آلِ عمران:31)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اے حبیب! فرما دو کہ اے لوگو! اگر تم اللہ  سے محبّت   کرتے ہو تو میرے فرمانبردار بن جاؤ اللہ  تم سے محبّت   فرمائے گا۔

اس آیتِ مبارکہ میں بتایا گیا کہ اللہ  پاک کی محبّت  حاصل کرنے کے لیے اِتباعِ سُنّت


 

 



[1]... فتاویٰ رضویہ، جلد:30، صفحہ:309۔

[2]... وسائلِ بخشش، صفحہ:384۔