Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam
پاک ہی کے ساتھ خاص ہے۔
رَحْمٰن (یعنی بہت زیادہ مہربان ہونا) صفت اللہ پاک کی ہے، یہ نام اللہ پاک کا ہے، جب یہ زمین نہیں تھی، آسمان نہیں تھا، چاند سورج ستارے نہیں تھے، کچھ بھی نہیں تھا، مخلوق بنی ہی نہیں تھی، اللہ پاک اس وقت بھی رحمٰن تھا، وہ ہمیشہ سے رحمٰن ہے اور ہمیشہ تک رحمٰن ہی رہے گا لیکن غور کا مقام ہے: اللہ پاک رحمٰن ہےمگر جب رَبِّ کریم نے اپنی رحمتوں کو مخلوق پر برسانا چاہا، اپنے رحمٰن ہونے کو ظاہِر کرنے کا ارادہ فرمایا تو کیا کِیا؟ اس صفت رحمٰن کو ظاہِر کیسے فرمایا؟ اللہ پاک فرماتا ہے:
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پارہ:17، الانبیاء:107)
ترجمہ کنزُ العِرفان : اور ہم نے تمہیں تمام جہانوں کیلئے رحمت بنا کر ہی بھیجا۔
یہ رَبِّ رحمٰن کی صفتِ رَحْمٰن کا سب سے بڑا ظُہور ہے، جب اللہ پاک نے اپنی صفت رحمٰن کو ظاہِر کرنے کا ارادہ فرمایا تو اپنے محبوب نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو اس صِفت کا مظہر (یعنی نشان اور نمونہ) بنا دیا تو آپ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا رَحْمۃٌ لِّلْعَالَمِیْن (یعنی تمام جہانوں کے لئے رحمت) ہونا اللہ پاک کی صفتِ رحمٰن کا اِظْہار ہے۔
میں اس بات کو ذرا کھول کر بیان کروں تو دیکھئے! ٭اللہ پاک انسانوں کے لئے رحمٰن ہے، ہمیں اس کا پتا کیسے چلے گا؟ پتا اس طرح چلے گا کہ اللہ پاک نے انسانوں کے لئے اپنے محبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو رحمت بنایا ہے ٭اللہ پاک فرشتوں کے لئے رحمٰن ہے، اس کا ظہورکیسے ہوا؟ یُوں کہ رَبِّ رحمٰن نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو فرشتوں کے لئے رحمت بنا دیا ٭اللہ پاک زمین و آسمان کے لئے رحمٰن ہے، اس کا اِظْہار یُوں فرمایا کہ زمین و