Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

Book Name:Pyaray Aaqa Ka Pyara Naam

نامِ پاک اُمِّی اور عِلْمِ غیب ِ مصطفےٰ

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اُمِّی ہیں۔ علّامہ فخر الدین حرَّالی رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اس کے تحت ایک اور مدنی پھول دیا، آپ فرماتے ہیں: (اُمِّی کا لفظی معنیٰ ہے: بےپڑھے یعنی کسی عام آدمی کے لئے جب لفظِ اُمِّی بولا جائے گا تو اس کا مطلب ہو گا: اَن پڑھ۔ مگر) ہمارے آقا ومولیٰ، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلہٖ وَسَلَّم کے حق میں جب یہ لفظ بولا جائے تو اس کا معنیٰ(اَن پڑھ نہیں ہوتا، بلکہ اس وقت کا معنیٰ) ہو گا:  یُقْرِئُہُ اللہ  مَا کَتَبَہٗ بِیَدِہٖ یعنی وہ باتیں جو رَبِّ قدیر نے اپنے دستِ قدرت سے ازل میں لکھی تھیں، جسے اللہ  پاک نے وہ باتیں پڑھا کر بھیجا ہو، اسے اُمِّی کہتے ہیں۔([1])

ہر چیز روشن ہو گئی

صحابئ رسول حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں: ایک مرتبہ فجر کی نماز کا وقت تھا، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ معمول (Routine) سے ہٹ کر کچھ دَیر سے تشریف لائے، نمازِ فجر پڑھائی، پِھر فرمایا: میں رات اُٹھا، نوافِل ادا کئے، دورانِ نماز مجھے نیند نے آ لیا تو میں نے حالتِ خواب میں اپنے اللہ  پاک کو نہایت حسین صُورت میں دیکھا، میں نے دیکھا کہ اللہ  پاک نے اپنا دستِ قدرت (جیسا اس کی شان کے لائق ہے) میرے دونوں کندھوں کے درمیان رکھا یہاں تک کہ میں نے اس کی ٹھنڈک اپنے سینے پر محسوس کی، پس رَبِّ کریم کا (اس کی شان کے لائق) دستِ قدرت میرے سینے پر رکھے


 

 



[1]...ابداء الخفا فی شرح اسماء المصطفیٰ، اسمہ الامی، صفحہ:249۔