Book Name:Khutba Sunnay Ke Aadab
نیکی کا بدلہ نیکی ہے۔ غرض؛ یہ بات ہمیں ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ نیکی کبھی پُرانی نہیں پڑے گی، گُنَاہ بھلایا نہیں جائے گا، بدلہ دینے والے یعنی اللہ پاک پر کبھی موت طاری نہیں ہو گی، پس جو مرضی کرو! جیسا کرو گے، ویسا بھرو گے۔
یہی بات قرآنِ کریم میں بھی بیان ہوئی، جو ہم خطبے میں بھی سُنتے ہیں:
فَمَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَیْرًا یَّرَهٗؕ(۷) وَ مَنْ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا یَّرَهٗ۠(۸)
(پارہ:30، سورۂ زلزال:7-8)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:تو جو ایک ذرہ بھر بھلائی کرے وہ اسے دیکھے گا اور جو ایک ذرہ بھر برائی کرے وہ اسے دیکھے گا۔
اللہ پاک ہمیں سمجھ نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
اس کے بعد خطبہ میں یہ دُعا آتی ہے:
بَارَكَ اللهُ لَنَا وَلَكُمْ فِي الْقُرْآنِ الْعَظِيمِ وَنَفَعَنَا وَ اِيَّاكُمُ بِالْآيَاتِ وَالذِّكْرِ الْحَكِيمِ اِنَّهُ تَعَالٰی مَلِكٌ كَرِيمٌ جَوَادٌم بَرٌّ رَّءُوْفٌ رَّحِيمٌ
ترجمہ: برکت دے اللہ پاک ہمارے لیے اور تمہارے لیے عظمت والے قرآن میں اور نفع دے ہم کو اور تم کو آیتوں اور حکمت والے ذکر کے ذریعے بے شک وہ عالی ذات ، بادشاہ ، کریم، جواد، احسان فرمانے والا ، مہربان، رحمت والا ہے۔
صحابہ و اَہْلِ بیت کا ذِکْرِ خیر
اس کے بعد دوسرے خطبے کا آغاز بھی حمد و ثنا اور محبوبِ ذیشان صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر درودِ پاک سے ہوتا ہے۔