Khutba Sunnay Ke Aadab

Book Name:Khutba Sunnay Ke Aadab

اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   پر اور آپ   صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   کی آل پر افضل  درود  اور  سلام۔

یہ نصیحت ہے کہ اپنے دِلوں کو محبّتِ رسول کے ذریعے آراستہ اور رَوشن کرو! کیوں؟ یہ محبّت کیوں ضروری ہے؟

فرمایا:

 فَاِنَّ الحُبَّ هُوَ الْاِيمَانُ كُلُّهُ، اَلَا لَااِ يمَانَ لِمَنْ لَّا مَحَبَّةَ لَهُ

ترجمہ: بےشک محبت ہی پورا ایمان ہے،خبردار! جسے آپ   صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  سے محبّت نہیں اس کے لئے  اِیمان نہیں ہے ۔

یہ کتنی اَہَم نصیحت بھی ہے اور تعلیم بھی ہے کہ دِین کی، اِیمان کی اَصْل محبّتِ رسول ہے۔ یہ محبّت ہو گی تو قرآن سمجھ آئے گا، یہ محبّت ہو گی تو اَحادیث سمجھ آئیں گی، یہ محبّت ہو گی تو نمازوں میں دِل لگے گا، یہ محبّت ہو گی تو حج و عمرہ کا لُطف بڑھے گا، یہ محبّت ہو گی، تبھی اِیمان کامِل ہو سکے گا، یہ محبّت ہو گی، تبھی نِجات مل پائے گی۔

مُحَمَّد کی محبّت دِین حق کی شرطِ اَوّل ہے                                                    اِسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے

مُحَمَّد کی محبّت ہے سند آزاد ہونے کی                                                                   خدا کے دامنِ توحید میں آباد ہونے کی

عمر...!! اب تمہارا اِیمان مکمل ہو گیا

بڑا مشہور واقعہ ہے، عموماً عُلَمائے کرام بیان فرماتے رہتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن ہشام  رَضِیَ اللہ عنہ  سے روایت ہے کہ ہم اللہ   پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی   صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کےپاس بیٹھے تھے۔آپ   صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم   نے حضرت عمر فارُوقِ اَعْظَم  رَضِیَ اللہ عنہ  کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں پکڑ رکھا تھا۔ فارُوقِ اعظم  رَضِیَ اللہ عنہ  نے عرض کی: لَاَنْتَ اَحَبُّ اِلَيَّ مِنْ