Khutba Sunnay Ke Aadab

Book Name:Khutba Sunnay Ke Aadab

 

بعض دفعہ ہوتا ہے، لوگ مسجد میں آ جاتے ہیں مگر پچھلی صفوں میں بیٹھے رہتے ہیں، بعض اَوْقات تو جماعت کھڑے ہونے کے وقت بار بار کہنا پڑتا ہے کہ اگلی صفیں مکمل کر لیجئے! نہ جانے کیا وجہ ہے، لوگ اگلی صفوں میں آتے نہیں ہیں۔ اس روایت پر غور فرمائیے! مَحْبوبِ ذِیشان، مکی مَدَنی سُلطان  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: جو خطیب کے قریب  آ کر بیٹھے، خاموش رہے اور تَوَجُّہ کے ساتھ سُنے، اُس کے 10 دِن کے گُنَاہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔ لہٰذا اَگلی صفوں میں بیٹھنے اور تَوَجُّہ کے ساتھ خُطبہ سننے کی عادَت بنائیے۔  

اِس حدیث شریف میں پیارے آقا  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے کنکریاں چُھونے سے منع فرمایا، آج کل ہمارے ہاں مسجدوں میں دَرْیاں بلکہ کارپیٹ بچھائے جاتے ہیں، بعض لوگ اُنہیں نَوچتے رہتے ہیں، دَھاگے نکالتے رہتے ہیں، یہ بھی بےتَوَجُّہی کی علامت ہے، اِس سے دریاں اور صفیں بھی خراب ہوتی ہیں، لہٰذا اِس سے بھی بچنا ضروری ہے۔

3طرح کے لوگ

شہنشاہِ مدینہ، سُکونِ دِل، قرارِ سینہ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:

يَحْضُرُ الْجُمُعَةَ ثَلَاثَةٌ

ترجمہ: یعنی جمعہ پڑھنے 3طرح کے لوگ آتے ہیں:

(1):رَجُلٌ يَّحْضُرُهَا يَلْغُو، فَهُوَ حَظُّهُ مِنْهَا

ترجمہ: پہلا وہ شخص جو جُمعہ پڑھنے آتا ہے، پِھر فضولیات میں مَصْروف رہتا ہے (مثلاً اِدھر اُدھر دیکھتے رہنا، مسجد کے پنکھے گننا، صفیں نَوچنا، بِلاوجہ وُضُو خانے وغیرہ پر کھڑے رہنا وغیرہ کاموں میں لگا رہتا ہے) ، فرمایا: اُس کو جمعہ سے یہی حصّہ ملے گا۔