Khutba Sunnay Ke Aadab

Book Name:Khutba Sunnay Ke Aadab

کی تعلیم سیکھیں*اپنی مَعْلُومات تازہ کریں*زندگی کے مسائِل، اُن کے حل اور نِجات کی راہیں سیکھیں اور اُن پر عَمَل پیرا ہوں۔

مگر اَفسوس! اب ہمارے ہاں دِینی مَعْلُومات  کی کمی بہت بڑھتی جا رہی ہے۔ زیادہ تَر مساجِد میں حالات ایسے ہیں کہ خطیب صاحِب پہلے چند منٹس صرف  دِیواروں کو بیان سُناتے ہیں، بہت سارے لوگ عَیْن خُطبے کے وقت تشریف لاتے ہیں، خُطبہ چونکہ عربی میں دیا جاتا ہے اور یہی سُنّت ہے، اِس کا خِلاف کر نہیں سکتے اور عربی ہمیں آتی ہی نہیں ہے، نہ یہ خبر ہوتی ہے کہ خطیب صاحِب نے عربی میں کیا فرمایا ہے؟ یُوں ہم خطبے کی اَصْل رُوح اور حکمت سے مَحْرُوم رہ جاتے ہیں۔

آیتِ کریمہ کی مختصر وضاحت

ہم نے اِبتدا میں آیتِ کریمہ سُنی، اللہ   پاک نے فرمایا:

الَّذِیْنَ یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: جو کان لگا کر بات سنتے ہیں

ایک ہوتا ہے: سُننا۔ اِس کے لیے عربی میں لفظ: سَمْعًا اِستعمال ہوتا ہے۔ ایک ہوتا ہے: خُوب تَوَجُّہ کے ساتھ بغور سُننا، جسے اُردو میں ہَمَہ تَن گَوش ہونا (یعنی ہر طرف سے دِھیان ہٹا کر پُوری تَوَجُّہ سے سُننا) کہتے ہیں، اِسے عربی میں اِسْتِمَاع کہا جاتا ہے۔ اِس مَقام پر یہی فرمایا گیا:

یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ

یعنی وہ لوگ جو قرآنی آیات، اَحادیث، عُلَمائے کرام کے اِرشادات وغیرہ خُوب تَوَجُّہ کے ساتھ سُنتے ہیں،  پِھر:

فَیَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَهٗؕ-

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:پھر اِس کی بہتربات کی