2 Khatarnak Bhediya

Book Name:2 Khatarnak Bhediya

مال کی مَحَبّت کے نقصانات کا بیان

عُلَما فرماتے ہیں: محبتِ مال کی دو صُورتیں ہیں؛  

محبتِ مال  کی پہلی صُورت: بُرا لالچ

ایک صُورت یہ ہے کہ آدمی کے دِل میں مال کی بہت محبّت ہو ،  بندہ چاہتا ہو کہ مَیں راتوں  رات امیر ہو جاؤں ،  میری فیکٹریاں (Factories ) ہوں ،  کوٹھی ،  بنگلہ ہو ،  بینک بیلنس (Bank Balance ) ہو ،  بڑی بڑی گاڑیاں ہوں مگر مال کی اس بُری محبّت کی وجہ سے آدمی حرام کی طرف ہاتھ نہ بڑھائے ،  مثلاً اپنی خواہشات کی تکمیل کے لئے رِشْوَت کا لَیْن دَین نہ کرے ،  سُود کی طرف نہ بڑھے ،  چوری چکاری نہ کرے ،  ناپ تول میں ڈنڈی نہ مارے ،  دوسروں کو دھوکہ نہ دے ۔  

غرض؛ آدمی کے دِل میں مال کی محبّت تو ہے مگر حرام پر اُبھارنے والی محبّت نہیں ہے ،  اسے حِرْص کہتے ہیں ۔  یہ بھی بہت نقصان دِہ چیز ہے... !  !  

ثعلبہ بن اَبُو حاطِب کا سبق آموز واقعہ

اب ایک سبق آموز واقعہ سنیئے:ایک شخص تھا: ثعلبہ بن ابُو حاطِب  ۔  پیارے آقا ،  مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کی خِدْمت میں حاضِر ہوا کرتا تھا ،  اس نے کلمہ بھی پڑھا تھا ،  ایمان بھی قبول کیا تھا ،  امامُ الانبیا ،  محبوبِ خُدا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  کی امامَت میں نمازیں بھی پڑھا کرتا تھا اور یہ اتنا پکّا نمازی پرہیز گار تھا کہ حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان نعیمی  رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    فرماتے ہیں: یہ دِن رات (کا اَکْثَر حِصَّہ )  مسجدِ نبوی شریف میں حاضِر رہتا تھا ،  یہاں تک کہ