Book Name:2 Khatarnak Bhediya
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖنَط
اَمَّا بَعْدُ ! فَاَعُوْذُ بِاللہ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: مَیں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )
پیارے اسلامی بھائیو ! جب کبھی داخلِ مسجدہوں ، یادآنےپر اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلیا کریں کہ جب تک مسجد میں رہیں گے اِعْتِکاف کا ثَواب مِلتا رہےگا ۔ یاد رکھئے ! مسجد میں کھانے ، پینے ، سونےیا سَحَری ، اِفطاری کرنے ، یہاں تک کہ آبِ زَم زَم یا دَم کیا ہوا پانی پینے کی بھی شَرعاً اِجازت نہیں ، اَلبتَّہ اگر اِعْتِکاف کی نِیَّت ہوگی تو یہ سب چیزیں ضِمْناًجائز ہوجائیں گی ۔ اِعْتِکاف کی نِیَّت بھی صِرف کھانے ، پینے یا سونے کے لئے نہیں ہونی چاہئےبلکہ اِس کا مقصد اللہ کریم کی رِضاہو ۔ ”فتاویٰ شامی“میں ہے:اگرکوئی مسجد میں کھانا ، پینا ، سونا چاہے تو اِعْتِکاف کی نِیَّت کرلے ، کچھ دیر ذِکْرُاللہ کرے ، پھر جو چاہے کرے(یعنی اب چاہے تو کھا پی یا سو سکتا ہے )
حضورِ اکرم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
مَامِنْ عَبْدَيْنِ مُتَحَابَّيْنِ فِي اللهِ يَسْتَقْبِلُ اَحَدُهُما صَاحِبَهُ فَيُصَافِحُه ويُصَلِّيَانِ عَلَى النَّبيِّ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ اِلَّا لَمْ يَفْتَرِقَا حتّٰى تُغْفَر َذُنُوْبُهُمَامَا تَقَدَّمَ مِنْهُمَا وَمَا تَأَخَّرَ ت
یعنی اللہ کریم کی خاطر آپس میں محبت رکھنے والے جب باہم ملیں اور مصافحہ کریں