Book Name:2 Khatarnak Bhediya
بکری کو کھا سکے گا مگر بکریوں کا رکھوالا موجود نہیں ہے ، بھیڑیوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے ، وہ بالکل بےخوف ہو کر بکریوں پر حملہ(Attack ) کریں گے ، نہ جانے کتنی بکریوں کو زخمی کر ڈالیں گے اور نہ جانے کتنی بکریوں کی جان لے لیں گے ۔
غرض یہ بُھوکے بھیڑئیے ! بکریوں کے رَیْوَڑ کو جتنا نقصان پہنچائیں گے ، جتنی تباہی مچائیں گے ، مال اور جاہ (یعنی عزَّت و منصب ) کی محبت وہ خطرناک بھیڑئیے ہیں ، جو اُن بھوکے بھیڑیوں سے بھی کہیں بڑھ کر انسان کے دِین میں تباہی مچا دیتے ہیں ۔
اللہ اکبر ! پیارے اسلامی بھائیو ! غور فرمائیے ! ہمارے کریم آقا ، رحیم آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے کیسی زبردست مثال(Example ) دےکر ہمیں سمجھایا ہے کہ اے میرے غُلامو ! اے اُمّتیو ! مال کی محبّت اور جاہ و عِزَّت کی چاہت تمہارے دِین و ایمان کے لئے انتہائی خطرناک ہیں ، یہ تمہیں دُنیا و آخرت میں برباد کر کے رکھ دیں گی ، لہٰذا اِن سے بچتے رہو ! !
حُبِّ مال و حُبِّ جاہ دِل میں نفاق پیدا کرتے ہیں
ایک حدیثِ پاک میں ہے: مال کی محبّت اور جاہ و عِزَّت کی چاہت دِل میں ایسے نِفاق پیدا کرتے ہیں ، جیسے پانی سبزی(Vegetable ) اُگاتا ہے ۔ ([1] )
اللہ پاک ہمیں حُبِّ جاہ و حُبِّ مال کی آفت سے محفوظ فرمائے ۔ آمین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد