2 Khatarnak Bhediya

Book Name:2 Khatarnak Bhediya

تھے ۔  ایک صحابی  رَضِیَ اللہ عنہ  اگر آدھی رات عبادت کرتا تو دوسرا پوری رات ،  ایک اگرتہائی قرآن کی تلاوت کرتا تو دوسرا آدھے قرآن کی  ۔ ([1] )  

کاش !  ہم دُنیا کے نہیں آخرت کے طلب گار بن جائیں ،  دُنیا میں اگر عزّت مل بھی گئی ،  شہرت نصیب بھی ہو گئی مگر اس کے بدلے آخرت داؤ پر لگ گئی تو کیا فائدہ ،  یہاں سب فانِی ہے ،  چند روزہ ہے ،  آہ !  قیامت کا وہ ہولناک دِن... !  ! اگلے پچھلے سب حاضِر ہوں گے ،  قہر کا سامنا ہو گا ،  اس وقت اگر اعمال نامہ میں گُنَاہوں کی بھرمار نکلی تو اس وقت جو شرمندگی ہو گی ،  اس شرمندگی اور ندامت کا کیا کریں گے... !  !  آہ !  اس وقت کہاں منہ چھپائیں گے... !  !  کاش !  ہم دُنیا کی نہیں بلکہ آخرت کی عزّت چاہنے والے بن جائیں ۔  

مفت کی تعریف

پارہ:4 ،  سورۂ آلِ عمران ،  آیت:188 میں ارشاد ہوتا ہے:

لَا  تَحْسَبَنَّ  الَّذِیْنَ  یَفْرَحُوْنَ  بِمَاۤ  اَتَوْا  وَّ  یُحِبُّوْنَ  اَنْ  یُّحْمَدُوْا  بِمَا  لَمْ  یَفْعَلُوْا  فَلَا  تَحْسَبَنَّهُمْ  بِمَفَازَةٍ  مِّنَ  الْعَذَابِۚ-وَ  لَهُمْ  عَذَابٌ  اَلِیْمٌ(۱۸۸) (پارہ:4 ،  آلِ عمران:188 )

ترجَمہ کنزُ الایمان: ہر گز نہ سمجھنا انہیں جو خوش ہوتے ہیں اپنے کیے پر اور چاہتے ہیں کہ بے کیے اُن کی تعریف ہو ایسوں کو ہر گز عذاب سے دُور نہ جاننا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے ۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے: اس آیت میں اس کے لئے وعید ہے جو حُبِّ جاہ یعنی عزّت ،  تعریف اور شُہرت کے حُصُول کی تمنا میں مبتلا ہیں ، جو چاہتا ہے کہ لوگ میرے شیدائی ہوں ،  ہر زبان میری تعریف میں تَر ہو ،  سب میرے کمالات کا اعتراف کریں ،  مجھے


 

 



[1]...تفسیر صراط الجنان ،  پارہ:2 ،   سورۂ بقرۃ ،  تحت الآیۃ:148 ،  جلد:1 ،  صفحہ: ۔