Book Name:2 Khatarnak Bhediya
اور نبیِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ پر دُرودِ پاک بھیجیں تو ان کے جدا ہونے سے پہلے دونوں کے اگلے پچھلے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں ۔
(مسند ابی یعلیٰ ، مسند انس بن مالک ، ۳ / ۹۵حدیث:۲۹۵۱ )
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ :اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّۃُ الصَّادِقَۃُ سچی نیت سب سے افضل عمل ہے ۔ ([1] ) اے عاشقانِ رسول ! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے ۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے ! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! الحمد للہ ! ہم مسلمان ہیں ، رَبِّ کریم نے اپنے فضل و کرم سے ہمیں ایمان کی دولت عطا فرمائی ۔ ایمان ایک نُور ہے ، جو بندے کے دِل میں رکھا جاتا ہے ، پھر اس نُور کی روشنی ، اس کی چمک دَمک بندے کے اَعْضا (مثلاً ہاتھ ، پاؤں ، زبان ، آنکھ وغیرہ ) میں ، اُس کے اَفْعَال میں ، کردار میں ، اَخْلاق میں نظر آتی ہے ، بہت ساری ایسی چیزیں ہیں ، جو دِل میں موجود نُورِ ایمان کو مَدَّھم کر دیتی ہیں ، بندے کے دِل میں نُورِ ایمان موجود تو ہوتا ہے ، دیکھنے والے اسے مسلمان ہی کہتے ہیں ، بندہ خُود بھی اپنے آپ کو مسلمان ہی سمجھتا