Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat

سفر کرتے رہو گے ، یہ مُوئے مبارک ہمیں دے دو ، ہم ان کو اجمیر شریف میں خواجہ غریب نواز رحمۃُ اللہ علیہ کی درگاہ شریف میں ادب و احترام سے رکھیں گے۔ خواجہ صاحب  رحمۃُ اللہ علیہ کی درگاہ شریف مُوئے مبارک کے لئے بہتر اور مناسب جگہ ہے۔

خواجہ نُورُ الدِّین رحمۃُ اللہ علیہ جو مُوئے مبارک کی محبت میں وارفتہ تھے ، پہلے تو آپ سلطان اورنگ زیب  رحمۃُ اللہ علیہ کی اس پیشکش پر راضی نہ ہوئے مگر   سلطان نے اصرار ہی اتنا کیا کہ خواجہ نُورُ الدِّین  رحمۃُ اللہ علیہ کو نہ چاہتے ہوئے بھی مُوئے مبارک سلطان کے سپرد کرنے پڑے۔

خواجہ نُورُ الدِّین  رحمۃُ اللہ علیہ نے مُوئے مبارک سلطان کے سپرد تو کر دئیے مگر ان کا دِل بےچین تھا ، دِل پُر درد سے آہیں نکل رہی تھیں ، مُوئے مبارک کا ہجر و فراق ایک پَل بھی چین نہیں لینے دے رہا تھا ، آخر ایک عاشقِ رسول مُوئے مبارک کی جُدائی کا صدمہ برداشت نہ کر پایا اور اسی غم میں دُنیا سے رخصت ہو گیا۔

آخری وقت خواجہ نُورُ الدِّین  رحمۃُ اللہ علیہ نے یہ وصیت کی کہ انتقال کے بعدمجھے وہیں دفن کیا جائے ، جہاں مُوئے مبارک تشریف فرما ہوں ، یہ کہتے ہی آپ کی روح پرواز کر گئی۔ ادھر خواجہ نُورُ الدِّین رحمۃُ اللہ علیہ کا وِصال ہوا ہی تھا کہ سلطان اورنگ زیب  رحمۃُ اللہ علیہ کا پیغام آگیا ، وہاں موجود مَیْدَنَشْ نامی ایک شخص کو سلطان نے فوراً دربار میں طلب کیا۔ جب یہ مَیْدَنَشْ دربار میں پہنچا تو سلطان اورنگ زیب  رحمۃُ اللہ علیہ نے فرمایا : مجھے خواب میں اللہ پاک کےمحبوب  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت نصیب ہوئی ، خلفائے راشدین  رَضِیَ اللہ عنہم بھی حُضور کے ساتھ تھے اورآپ  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کہیں تشریف لئے جا رہے تھے۔ میں نے عرض کیا : حُضُور ! کہاں کا قصد فرمایا ہے؟ ارشاد فرمایا : دِہلی سے آرہا ہوں اور کشمیر جانے کا ارادہ ہے  ،