Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat

سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں ، مثلاًنیت کیجئے !  * رضائے الٰہی کے لئےپورا بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سنوں گا ، اسے یاد رکھنے ، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مُوئے مُبارک کا دیوانہ

بَلْخ کاایک تاجرتھا ، جوبہت دولت مندتھا ، دُنیوی مال و دولت کے ساتھ ساتھ اس کے پاس ایک انمول دولت یعنی سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے 3 مُوئے مبارک بھی تھے ، اس تاجر ( Businessman )  کے 2 بیٹے تھے ، جب تاجر کا انتقال ہوا تو دونوں بیٹوں نے سارا مال آپس میں برابر برابر تقسیم کر لیا مگر ایک مشکل تھی ، وہ یہ کہ مُوئے مبارک 3 تھے ، چنانچہ بڑا لڑکا چھوٹے سے بولا : ایک مُوئے مبارک تم رکھو ، ایک میں رکھوں گا اور تیسرے مُوئے مبارک کے 2 حصّے کر لیتے ہیں ، یوں مُوئے مبارک بھی برابر تقسیم ہو جائیں گے۔

تاجِر کا چھوٹا بیٹا عاشِقِ رسول تھا ، تڑپ کر بولا : مَیں ہرگز گوارا نہیں کرتا کہ میرے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے بال مبارک کے 2ٹکڑے کئے جائیں۔ بڑا لڑکا جو دُنیوی مال کا لالچی تھا ، بولا : اگر تمہیں مُوئے مبارک سے ایسی ہی محبت ہے توایسا کرو اپنے حصے کی سب دولت مجھے دے دو اور تینوں مُوئے مبارک تم لے لو !

ایک سچّے عاشقِ رسول کو اور چاہئے ہی کیا تھا... ! !

تختِ سکندری پر وہ تُھوکتے نہیں ہیں     بستر لگا ہے جن کا سرکار کی گلی میں