Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat

بے کسوں کے مددگار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا ایک مُوئے مبارک تھا۔ آپ مُوئے مبارک کو کبھی اپنے ہونٹوں پر رکھ کر چومتے ، کبھی آنکھوں پر رکھتے اور بیماری کی حالت میں موئے مبارک کو  پانی میں ڈال کراس کا دھوون پیتے اورشِفا حاصل کرتے تھے۔ ( [1] )  

تم ہمیشہ کامیاب رہو گے

پیارے اسلامی بھائیو ! پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پیارے پیارے مُوئے مبارک صِرْف باعِثِ شِفَا ہی نہیں ، دافِعِ بَلا  ( یعنی مصیبت ٹالنے والے )  بھی ہیں۔ عظیم صحابئ رسول حضرت خالد بن ولید  رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : حَجَّۃُ الْوَدَاع کے موقع پر حضور نبی کریم ، رَ ء ُوفٌ رَّحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے حلق کروایا تو مَیں نے آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے مبارک بالوں میں سے چند بال اپنے پاس رکھ لئے۔ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے فرمایا : مَا تَصْنَعُ بِہٰوُ  لَا ءِ  یَا خَالِدُ اےخالد ! تم ان بالوں کا کیا کرو گے؟ میں نے عرض کی : اَتَبَرَّکُ بِہَا یَا رَسُوْلَ اللہ  وَاسْتَعِیْنُ بِہَا عَلَی الْقِتَالِ قِتَالَ اَعْدَائِیْ  ، یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ! مَیں ان مُوئے مبارک کو بطور تبرک اپنے پاس رکھوں گا  اور کافِروں کے ساتھ جہاد میں ان سے مدد حاصِل کروں گا۔ یہ سُن کر رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے حضرت خالِد بن ولید  رَضِیَ اللہ عنہ کے مبارک عقیدہ پر نبوی مہر لگاتے ہوئے فرمایا : لَا تَزَالُ مَنْصُوْراً مَا دَامَتْ مَعَکَ  یعنی خالد ! جب تک یہ بال تمہارے پاس رہیں گے ، ان کی برکت سے تم ہمیشہ غالِب رہو گے۔

 حضرت خالد بن ولید   رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اس وقت سے مَیں نے مُوئے مبارک


 

 



[1]... سیر اعلام النبلاء ، جلد : 9 ، صفحہ : 457۔