Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat

صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے ہمیشہ سر مبارک پرزلفیں رکھیں ، حالتِ احرام کے سِوا مبارک بال  ترشوانا یاحلق کروانا ثابت نہیں۔ کاش ! ہم غلاموں کو بھی اتباعِ سُنّت میں زلفیں رکھنا نصیب ہو جائے۔  آہ ! اب بالوں میں عجیب تراش خراش کا رواج بڑھتا ہی جا رہا  ہے ، بعض  تو ایسے نادان ہیں کہ عورتوں کی طرح کندھوں سے نیچے تک لمبے لمبے بال  رکھتے ہیں   اور بہت سارے ایسے ہیں جو بالوں میں تراش خراش کرتے ، مختلف قسم کے ڈیزائن بنواتے ہیں۔ اب تو نادانی اس قدر بڑھ چکی ہے کہ بعض فیشن کے متوالے عورتوں کی طرح بال لمبے رکھتے اورپھرچُٹیا بناکر چوٹی بنا کر گھوم پھر رہے ہوتے ہیں۔

مرد کو چوٹی رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت میں سیّدی اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ  سے سوال ہوا : مرد کو چوٹی رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

اعلیٰ حضرت رحمۃُ اللہ علیہ  نے فرمایا : حرام ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے ، پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : لَعَنَ اللہ الْمُتَشَبِّھِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ وَالْمُتَشَبِّھَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِیعنی اللہ پاک کی  لعنت ہے ایسے مردوں پر جو عورتوں سے مشابہت رکھیں اور ایسی عورتوں پرجومردوں سے مشابہت پیدا کریں۔ ( [1] )  

 صَدْرُ الشَّرِیْعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃُ اللہ علیہ   بہارِ شریعت ، حصّہ : 16 میں لکھتے ہیں :  ( 1 ) : مردکو یہ جائِز نہیں کہ عورتوں کی طرح بال بڑھائے ، بعض صُوفی بننے والے لمبی لمبی لَٹیں بڑھا لیتے ہیں جو اُن کے سینہ پر سانپ کی طرح لہراتی ہیں یہ ناجائز اور خِلافِ شرع  ہے۔ تَصَوُّف بالوں کو بڑھانے اور رنگے ہوئے کپڑے پہننے کا نام نہیں بلکہ رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ


 

 



[1]... مسند امام احمد ، جلد : 1 ، صفحہ : 727 ، حدیث : 3151 ۔