Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat

عالم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے مُوئے مبارک ( 2 ) : امیر المؤمنین مولا علی مشکل کشا رَضِیَ اللہ عنہ کا عمامہ شریف  ( 3 ) : مولاعلی  رَضِیَ اللہ عنہ کے گھوڑے کا زین مبارک۔

سید عبد اللہ حسنی  رحمۃُ اللہ علیہ 23 سال ہند کے علاقے بیجاپُور میں قیام فرما رہے اور یہیں وِصَال فرمایا۔ آپ کے بعد یہ تینوں تبرکات آپ کے بیٹے سید حمید  رحمۃُ اللہ علیہ کو ملے۔

ایک مرتبہ سید حمید رحمۃُ اللہ علیہ کسی ضرورت کے تحت دِہلی تشریف لائے۔ یہاں آپ 5سال تک مغل سرائے میں قیام فرما رہے۔ اسی دوران کشمیر کے علاقے راشیر کے رہنے والے مشہور تاجر حضرت خواجہ نُورُ الدِّین نیشاپوری رحمۃُ اللہ علیہ تجارت کی غرض سے دہلی پہنچے ، اتفاق سے ان کی ملاقات سید حمید رحمۃُ اللہ علیہ سے ہو گئی ، رفتہ رفتہ ان دونوں حضرات کے بہت قریبی تعلقات بھی ہو گئے ، جب خواجہ نُور الدِّین  رحمۃُ اللہ علیہ دہلی سے کشمیر واپس جانے لگے تو آپ سید حمید رحمۃُ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہوئے ، اس وقت ان کے دولت خانے پر معراج شریف کی محفل سجی ہوئی تھی اور محفل میں مُوئے مبارک اور دیگر تبرکات کی زیارت بھی کروائی جا رہی تھی۔ حضرت خواجہ نُورُالدِّین  رحمۃُ اللہ علیہ بھی تبرکات کی زیارت سے مشرف ہوئے ، جب انہوں نے مُوئے مبارک کی زیارت کی تو مُوئے مبارک کی محبت ان کے دِل میں اُتر گئی ، بے قرار ہو کر اسی وقت سید حمید  رحمۃُ اللہ علیہ سے گزارش کی کہ براہِ کرم مُوئے مبارک مجھے عنایت فرما دیجئے ! سید حمید رحمۃُ اللہ علیہ  نے فرمایا : آپ تجارت پیشہ ہیں ، تجارت کے کاموں میں مَصْرُوف رہیں گے ، مُوئے مبارک کی پُوری طرح تعظیم نہیں ہو پائے گی۔

ادھر خواجہ نُورُ الدِّین رحمۃُ اللہ علیہ پر مُوئے مبارک کی محبت کا ایسا غلبہ تھا کہ انہیں کسی