Book Name:Haqooq Ul Ibad Seerat Un Nabi Ki Roshni Me
کافی ہےکہ بہنیں کس قَدْر وَقْت ، پیار اور اچھے سُلُوک کی حق دار ہیں۔صحابۂ کرام بھی بہنوں سے اچھا سلوک کیا کرتے تھے چنانچہ
ایک صحابی کا بہنوں سے اچھا سلوک
حضرت جابِر بن عبدُاللہ رَضِیَ اللہُ عَنہُما نے اپنی نو ( 9 ) یا سات ( 7 ) بہنوں کی دیکھ بھال ، اُن کی کنگھی چوٹی اور اچھی تَرْبِیَت کی خاطر بیوہ عورت سے نکاح فرمایا۔ ( مسلم ، کتاب الرضاع ، باب استحباب نکاح البکر ، ص۵۹۳ ، حدیث : ۳۶۳۸ ملخصا )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارےپیارےاسلامی بھائیو ! گھر کے دیگر افراد کے بھی کچھ نہ کچھ حُقوق ہوتے ہیں ، لہٰذاان کے حُقوق کی بھی ادائیگی کیجئے ، ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ اپنے گھر والوں کے حُقوق کس طرح ادا فرماتے تھے ، آیئے اس کے بارے میں سنتے ہیں :
یاد رہے ! گیارہ ( 11 ) اَزواجِ مُطَہَّرَات کو رسولِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے نکاح میں آنے کا شرف نصیب ہوا ۔آپ عَلَیْہِ السَّلام اپنی ہر زوجۂ مبارَکہ کے ساتھ ہمیشہ عدل و انصاف کا معاملہ فرمایا کرتے ، سب کو ان کا پورا پورا حق عطا کیا ، سبھی کی دل جوئی فرماتے رہے اور ہمیشہ سب کے ساتھ اچھا سلوک ہی فرمایا ، چنانچہ
اُمُّ الْمُؤمِنین حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا فرماتی ہیں : حضورِ اقدس صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ جب سفر کا ارادہ فرماتے تو اَزواجِ مُطَہَّرَات میں قُرعہ ڈالتے۔جن کے نام کا قُرعہ نکلتا اُنہيں اپنے ساتھ لے