Book Name:Haqooq Ul Ibad Seerat Un Nabi Ki Roshni Me
دیتے ہیں مگر ان بی بی صاحبہ کے لیے چادر بچھائی گئی۔اس میں ہم لوگوں کو تعلیم ہے کہ جب دودھ پلانے والی دائی کا یہ ادب و احترام ہے تو سگی ماں کا ادب و احترام کیسا چاہیے۔
( مفتی صاحب مزید فرماتے ہیں : ) یہ واقعہ خاص جنگِ حُنَیْن کے دن کا ہے کہ حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ اس جنگ سے فارغ ہوئے تھے ، جماعتِ صحابہ میں تشریف فرما تھے کہ بی بی حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا تشریف لائیں ، حضورِ انور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ان کے لیے کھڑے ہوگئے اور جو چادر شریف اوڑھے ہوئے تھے ان کے لیے بچھادی ، جب تک آپ ( رَضِیَ اللہُ عَنْہا ) تشریف فرما رہیں کسی اور سے کلام نہ فرمایا ، ان ہی کی طرف متوجہ رہے ، جب آپ واپس ہوئیں ( تشریف لے جانے لگیں ) تو بہت تحفے عطا فرمائے اور انہیں کچھ دُوْر رُخصت کرنے لئے چند قدم تشریف لے گئے ۔پھر خود حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے یا کسی اور صحابی نے حاضرین سے فرمایا : یہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی دائی جناب حلیمہ ہیں جنہوں نے حضور کو دودھ پلایا ہے۔آج کے نوجوان یہ حدیثیں پڑھیں اور عبرت حاصل کریں کہ ہم لوگ سگی ماں کا بھی ادب نہیں کرتے۔ ( مرآۃ المناجیح ، ۵ / ۵۱ )
حضرت حلیمہ کو کثیر مال عطا فرمایا
ایک مرتبہ حضرت حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا تاجدارِ رسالت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کے پاس آئیں اور قحط سالی کی شکایت کی تو نبیِّ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کےکہنے پر حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا نے حضرت حلیمہ کو1 اونٹ اور40بکریاں دیں۔ ( الحدائق لابن جوزی ، ۱ / ۱۶۹ )
حضرتِ عَمْرو بن سائب رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے کہا : میں ایک مرتبہ حضورِ پاک صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی