Haqooq Ul Ibad Seerat Un Nabi Ki Roshni Me

Book Name:Haqooq Ul Ibad Seerat Un Nabi Ki Roshni Me

وَقْت میں اُن کے کام آنے میں بھی اُن کا کوئی ثانی نہیں ہوتا ، ایسے لوگ خود بھی عیش و راحت کی زندگی گزارتے ، اپنی اَوْلاد کو بھی مہنگی ترین کاریں ، بنگلے ، اسکوٹریں ، کمپیوٹرز ، لیپ ٹاپ ( Laptop )  ، آئی پیڈ ( I.Pad )  ، ٹیبلیٹس ( Tablets )  اور دیگر عیش و راحت کا ساز و سامان فراہم کرتے ہیں ، اُن کی بھاری فیسیں بھی خوشی خوشی بھرتے ہیں ، اپنی اَوْلاد کی شادیوں پر بھی اچھا خاصا پیسہ خرچ کرتے ہیں مگر آہ !  اپنی گلی ، محلے ، علاقے ، برادری ، شہر یا ملک میں موجودمحتاج و ضرورت مند رشتے داروں خُصوصاً بہنوں ( Sisters ) کے ساتھ اچھا سُلوک کرنا ، اُن کی ضروریات کو پورا کرنا اوراُنہیں وراثت میں سے حِصَّہ دینا انہیں گوارا نہیں  ہوتا۔بالفرض بہنیں اپنے حق کا مطالَبہ کرڈالیں تو بے چاریوں کو ڈرا دھمکاکر خوف زدہ کرکےیہ جتلا کرکہ ” تیری شادی میں ہم نے بہت رقم خرچ کی ہےلہٰذا اب ہم ایک روپیہ بھی نہیں دیں گے “ کہہ کر خاموش کرادیا جاتا ہے۔یاد رکھئے !  * سمجھدار بھائی ہرگز ایسے غیر شرعی کام نہیں کرتے ،  * اپنی بہنوں کے ساتھ اس طرح کا دل دکھانے والا سُلوک نہیں کرتے ،  * اپنی بہنوں پر ظلم نہیں ڈھاتے ،  * اپنی بہنوں کے حُقوق پامال نہیں کرتے ،  * اپنی بہنوں کو دھمکیاں نہیں دیتے بلکہ  * اچھے بھائی تو اپنی بہنوں کی خوشیوں ، جائز خواہشات اور ضروریات کا بہت زیادہ خیال رکھتے ہیں ،  * اپنی بہنوں پر شفقت و مہربانی ہی کرتے ہیں ،  * اپنی بہنوں کے دُکھ درد میں ان کے کام آتے ہیں ،  * اپنی بہنوں کی خاطر اپنی خوشیاں اور خواہشات تک قربان کردیتے ہیں ،  * اپنی بہنوں کو ان کے حُقوق دینے میں ہرگزہرگز سُستی و تاخیر کا مظاہرہ نہیں کرتے ،  * اپنی بہنوں کو ان کی شادی ہوجانے کے بعد بھی غمگین نہیں ہونے دیتے۔الغرض اچھے بھائیوں کی بہنیں دُکھی نہیں رہتیں بلکہ خوشی خوشی زندگی گزارتی ہیں ، انہیں اپنےبھائیوں پر بہت نازہوتا ہے اور وہ اپنے ان بھائیوں کے لئے