Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

اب نِیَّت کو سمجھئے! نِیَّت کیا ہوتی ہے : جب بھی ہم کوئی کام کرنے لگیں ، دِل سے اُس کام کی جانِب متوجہ ہو جانے کا نام نِیَّت ہے۔ کسی بھی کام سے متعلق نِیَّت کرنے کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ ہم اُس کام کے اچھے ، بُرے پہلوؤں کو سامنے لائیں ، چند سیکنڈ کے لئے سوچ لیں کہ یہ کام کرنے سے مجھے کوئی دِینی یا دُنیوی فائدہ ہو گا یا نہیں ، پھر اس فائدے کو دِل میں حاضِر رکھ کر وہ کام کیا جائے۔ نِیَّت کرنے کا یہی عَمَل جب ایک مسلمان کرتا ہے تو اُس کا اِیْمان یہ تقاضا کرتاہے کہ وہ دِینی اور اُخْروِی فائدے کو ترجیح دے اور یہ بات یعنی کوئی بھی کام کرنے میں دِیْنی اور اُخروی پہلو کو ترجیح دینا اور دِل سے اُس پہلو کی طرف متوجہ ہو کر وہ کام کرنا ، اسی کو اچھی نیت کہا جاتا ہے۔ لہٰذا اگر ہم اچھی اچھی نیتیں کرنے کا اپنا مَعْمُول بنا لیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اس کی برکت سے جب کبھی ہم پر جذبات کا غلبہ ہوا کرے گا تو اچھی نِیَّت کرنے کی یہ عادت کام آئے گی اور ہمیں جذبات میں بےقابُو ہو کر غلط فیصلے کرنے سے کافِی حَدْ تک محفوظ رکھے گی۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!

آج کے فتنوں بھرے دَور میں الحمد للہ!نیک اور باکردار بننے کا جو نسخہ شیخ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے عطا فرمایا ہے ، یعنی : نیک اَعْمَال کا رسالہ۔ اس میں سب سے پہلا نیک عمل بھی یہی ہے : کیا آج آپ نے کچھ نہ کچھ نیک اور جائِز کاموں سے پہلے کم از کم ایک اچھی نیت کی؟ اللہ پاک ہم سب کو اچھی اچھی نیتوں والے اس نیک عمل کو بلکہ سارے نیک اَعْمَال کو اپنی زِندگی میں نافِذْ کر لینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنْ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                                                   صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد