Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے روضہ مبارک کے سائے میں بیٹھ کر حدیثِ پاک کے راویوں کے حالات پر مشتمل 9 جلدوں کی کتاب “ التاریخ الکبیر “ لکھی۔ ([1])   

پیارے اسلامی بھائیو! امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا سب سے بڑا کارنامہ جس سے آج بھی دُنیا فیض حاصِل کر رہی ہے ، وہ ہے امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی لکھی ہوئی کتاب “ بخاری شریف “ اس کتاب میں امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے حُضور جانِ رحمت ، شمعِ بزمِ ہدایت صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی اَحادیث جمع فرمائی ہیں ، بُخَارِی شریف اتنی پختہ کتاب ہے کہ عُلَما اس کے بارے میں فرماتے ہیں : اَصَحُّ الْکُتُبِ بَعْدَ کِتَابِ اللہِ الصَّحِیْحُ الْبُخَارِی یعنی قرآنِ کریم کے بعد سب سے دُرُست کتاب “ صحیح بخاری “ ہے۔

امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے جب بھی اپنی کتاب ( بُخَاری شریف) میں کوئی حدیث لکھنے کا ارادہ کیا تو اس سے پہلے غسل کیا اور 2 رکعت نماز ادا کی ، میں نے اس کتاب میں موجود حدیثوں کو 6 لاکھ حدیثوں میں سے منتخب کیا ، 16 سال کے عرصے میں اس کتاب کو لکھا اور یہ کتاب میرے اور اللہ کریم کے درمیان حُجَّت (یعنی دلیل) ہے۔([2])

علَّامہ علی قارِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : بزرگوں نے لکھا ہے : اگر کسی مشکل میں بُخاری شریف کو پڑھا جائے تو مشکل دُور ہو جاتی ہے اور یہ کتاب جس کشتی میں ہو وہ ڈوبتی نہیں ہے ، بارِش نہ ہو رہی ہو تو بُخَاری شریف کو پڑھا جائے تو بارِ ش ہو جاتی ہے ، امام اَصِیْلُ الدین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میں نے اپنی اور دوسروں کی مشکلات و پریشانیوں کے لئے بُخَاری


 

 



[1]...ہدایۃُ السَّارِی ، صفحہ : 51۔

[2]...مستطرف ، جلد : 1 صفحہ : 40۔