Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

اچھی ، فِکْرِآخرت والی ، جہنّم سے بچانے والی ، جنّت میں پہنچانے والی نیتوں کو پُورا کرنے والے بَن جائیں۔

 اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔

اُٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے                      پھر دیکھ خدا کیا کرتا ہے

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی تین خاص عادتیں

حضرت حَسَن بن محمد سمرقندی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں :  امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی 3 خاص عادات تھیں : نمبر 1 : کَانَ قَلِیْلُ الْکَلَامِ امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کم بولتے تھے۔ نمبر 2 : کَانَ لَایَطْمَعُ فِیْمَا عِنْدَ النَّاسِ لوگوں کے پاس جو کچھ ہوتا ، امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس میں لالچ نہ کرتے۔ نمبر 3 : کَانَ لَایَشْتَغِلُ بِاُمُوْرِ النَّاسِ امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ لوگوں کے معاملات میں دَخْل اندازی نہیں کیا کرتے تھے۔ ([1]) 

اے عاشقانِ رسول! امام بُخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی یہ تینوں صِفَات ایک باکردار ، خوش اخلاق اور متقی پرہیز گار بندوں والی صِفَات ہیں۔ آئیے! امام بُخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ان تینوں صِفَات کی وَضَاحت سنتے ہیں :

(۱) : امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کم بولنے والے تھے

ان تین صِفَات میں سے پہلی صِفَّت یہ ہے کہ امام بُخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کم بولا کرتے تھے۔ سُبْحٰنَ اللہ! کیسا پیارا ، گُنَاہوں سے بچانے والا ، جنَّت میں لے جانے والا وَصْف ہے! حديثِ پاک میں ہے : اِنَّ اَکْثَرَ خَطَایَااِبْنِ آدَمَ فِیْ لِسَانِہٖ انسان کی اکثر خطائیں اس کی زبان


 

 



[1]...ہدایۃُ السَّارِی ، صفحہ : 76۔