Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

رکھتی ہے ، کوئی بچوں کی پرورش کا بہانہ بنا کر نیک کاموں سے دُور رہتا ہے ، کوئی مال و دولت کی حِرْص سے مجبور ہے ، کوئی دُنیا کی محبت میں گرفتار ہے ، غرض کسی نہ کسی طرح ہم نیکی کی نیت کر بھی لیں تو اس پر پُورے نہیں اُترتے۔  

مگر یاد رکھئے! قُوَّتِ ارادی کامیابی کی بنیادی شرط ہے۔ دُنیا کا سروے کر لیا جائے ، دُنیا میں جتنے کامیاب لوگ ہوئے ہیں سب میں قُوَّتِ اِرادی ضرور تھی ، ہر کامیاب شخص اپنی نیتوں پر عمل کرنے والا ، اپنے ارادوں کے ساتھ وفا کرنے والا ہوتا ہے ، چاہے اس کے راستے میں مشکلات کے پہاڑ ہی کیوں نہ کھڑے ہو جائیں مگر وہ اپنی نیت اور ارادے پر پُورا اُترتا ہے۔ ہمارے آقا ومولیٰ ، مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کی پاکیزہ سیرت ہی کو دیکھ لیجئے! آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے تبلیغ دِین کا آغاز فرمایا تو کافِروں نے کیا کیا رُکاوٹیں کھڑی نہ کیں ، راہوں میں کانٹے بچھائے ، طائِف میں مَعَاذَ اللہُ! جِسْمِ مُقَدَّس پر پتھر برسائے ، آپ کے غُلاموں پر ظلم و ستم کے پہاڑ گرائے گئے مگر سرکارِ عالی وقار ، مدینے کے تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے تبلیغِ دین کا سلسلہ نہ روکنا تھا ، نہ ہی آپ نے یہ مبارک سلسلہ روکا ۔ اور پھر اپنے آقا ومولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کا وہ بےمثال جملہ بھی یاد کیجئے! جب کفارِ مکہ نے آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کو مال ودولت کا لالچ دینے کی ناپاک جسارت کی تَو آپ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نےفرمایا : اگر میرے ایک ہاتھ میں سُورج اور دوسرے میں چاند بھی رکھ دیا جائے ، تب بھی میں تبلیغِ دین سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔

سُبْحٰنَ اللہ! کاش! ہمیں بھی اپنے آقا ، جانِ رحمت ، مالِکِ جنت صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے میں “ قُوَّتِ ارادی “ نصیب ہو جائے۔ کاش! ہم بھی اپنے نیک ارادوں ، اچھی