Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ ([1]) حضرت اُمامہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے روایت ہے ، سردارِ مکہ ، سلطانِ مدینہ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : حیاء اور خاموشی ایمان کی 2 شاخیں ہیں۔ ([2]) ایک بار حضرت سفیان بن عبد اللہ رَضِیَ اللہُ عَنْہ نے عرض کیا : یارَسُولَ اللہ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم! جن چیزوں کا آپ مجھ پر خوف کرتے ہیں ، ان میں زیادہ خطرناک کیا ہے؟ پیارے آقا ، مدنی مصطفےٰ صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی زبان مبارک پکڑ کر فرمایا : یہ (یعنی تمہاری زبان)۔ ([3])    

مَعْلُوم ہوا ہمارے جسم میں زبان اَہَم ترین عُضْو ہے ، ہمیں بھی چاہئے کہ ہم اپنی زبان کی حِفَاظت کریں ، زبان کو غیبت سے بچائیں ، زبان کو چغلی سے ، جھوٹ سے ، گالی گلوچ سے ، فحش کلامی سے غرض ہر گُنَاہ بھری گفتگو سے بلکہ ہر فُضُول بات سے محفوظ رکھیں کہ زبان کی بےاحتیاطی جہنّم میں لے جانے کا سبب اور زبان کی حفاظت جنّت میں لے جانے کا ذریعہ ہے۔ امام ابنِ اَبِی الدُّنیا رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نقل فرماتے ہیں : ایک روز حضرت آدم عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی اَوْلاد کی اَوْلاد کو فرمایا : اے میرے بیٹو! بے شک میں نے وہ دیکھا جو تم نہیں دیکھتے ، میں نے وہ سُنا جو تم نہیں سُنتے ، میں نے جنّت دیکھی اور اپنے رَبّ کا کلام سُنا ، جب مجھے جنّت سے زمین پر اُتارا گیا تو اللہ پاک نے ارشاد فرمایا :  اے آدم! اگر آپ اپنی زبان کی حفاظت کرتے رہے تو میں آپ کو دوبارہ جنّت میں لے آؤں گا۔

کاش! عادت فضول باتوں کی                  دُور ہو از پئے رضا یارَبّ

واسطہ میرے پیر ومُرْشِد کا                   مجھ کو تُو متقی بنا یارَبّ

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                    صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]...کنز العُمَّال ، کتاب : الاخلاق ، جلد : 3 ، صفحہ : 223 ، حدیث : 7885۔

[2]...ترمذی ، کتاب : بِرْ وصِلَہ ، صفحہ : 490 ، حدیث : 2027۔

[3]...ترمذی ، کتاب : الزہد ، صفحہ : 572 ، حدیث : 2410۔