Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم۔

زندگی ہو میری پروانے کی صُورت یارَبّ       عِلْم کی شمع سے ہو مجھ کو محبت یارَبّ!

دُور دُنیا کا مرے دَم سے اندھیرا ہو جائے      ہر جگہ میرے چمکنے سے اُجالا ہوجائے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

نیت بدلنا پسند نہ فرمایا

پیارے اسلامی بھائیو! امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ تاجِر تھے اور اپنا مال تجارت کے لئے “ مُضَاربت “ پر دِیا کرتے تھے۔ حضرت بَکْر بن مُنِیْر رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس تجارت کا کچھ سامان آیا ، شہر کے تاجروں کو خبر ملی تو وہ آپ کے پاس حاضِر ہوئے ، سامان دیکھا اور 5 ہزار دِرْہم نفع دے کر یہ سامان خریدنے کی خواہش کی۔ امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا : آج کی رات ٹھہر جاؤ! آپ کا یہ جواب سُن کر وہ تاجِر چلے گئے۔ اگلے دِن تاجروں کا ایک اَوْر گروہ آیا ، انہوں نے وہ سامان 10 ہزار دِرْہم کے نفع سے خریدنے کی پیش کش کی۔  اس پر امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے فرمایا :  کل جو تاجِر آئے تھے ، میں نے یہ سامان اُن ہی کو بیچنے کی نیت کر لی ہے ،  میں اپنی نیت کو بدلنا پسند نہیں کرتا۔ پھر آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے وہ سامان پہلے آنے والے تاجروں کے ہاتھ 5 ہزار دِرْہم کے نفع سے ہی فروخت کیا۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تجارت میں حِرْص سے کام لینے کا نقصان

پیارے اسلامی بھائیو! اس حکایت سے ہمیں 2 مدنی پھول سیکھنے کو ملے۔  اَوَّل یہ کہ


 

 



[1]...ہدایۃُ السَّارِی ، صفحہ : 64۔