Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

ماہانہ آمدن طلبِ عِلْمِ دین پر خرچ کر دیتے

پیارے اسلامی بھائیو! امام بُخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ابھی چھوٹی عمر میں تھے کہ آپ کے والِدِ محترم دُنیا سے رخصت ہو گئے ، امام بخاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو اپنے والدِ محترم سے وراثت میں کافِی مال مِل گیا تھا ، چنانچہ آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ خود تَو عِلْمِ دین سیکھنے میں مَصْرُوف رہے اور والد صاحب کی طرف سے بطور وراثت ملنے والا مال مُضَارَبت پر دے دیا۔ ([1])

 “ مُضَاربت “ تجارت کی ایک قسم ہے ، اس میں ایک شخص اپنا مال خرچ کرتا ہے اور دوسرا شخص محنت کرتا ہے ، حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : انسان مختلف قسم کے ہیں ، بعض مالدار ہیں اور بعض غریب۔ بعض مال والوں کو کام کرنے کا سلیقہ نہیں ہوتا ، تجارت کے اُصُول سے یہ لوگ ناواقف ہوتے ہیں اور بعض غریب لوگ کام کرنا تو جانتے ہیں مگر ان کے پاس روپیہ نہیں ہوتا ، لہٰذا تجارت کیسے کریں؟ اسی مصلحت کے تحت شریعت نے مُضَاربت کو جائِز رکھا تاکہ  امیر اپنا مال خرچ کرے ، غریب اس پیسے کے ذریعے تجارت کرے اور یُوں دونوں کا فائدہ ہو جائے۔ ([2]) 

مُضَاربت اور اس جیسے تجارت کے دیگر احکام سیکھنے کے لئے مدنی چینل کا پروگرام “ احکامِ تجارت “ ضرور دیکھئے۔ اس پروگرام کی سابقہ اَقْسَاط (Episodes) دیکھنے کے لئے دعوتِ اسلامی کاآفیشل Youtube چینل دیکھئے یا دعوتِ اسلامی کی ویب سائٹwww.dawateislami.net پر Media library (میڈیا لائبریری)وِزَٹ کیجئے۔  اس کے ساتھ ساتھ اگر اپنے اسمارٹ فون میں Dar_ul_Ifta Ahlesunnat


 

 



[1]...ہدایۃُ السَّارِی ، صفحہ : 63۔

[2]...بہارِ شریعت ، جلد : 3 ، صفحہ : 1۔