Book Name:Imam Bukhari Ki Khas Teen Aadatain

پیارے اسلامی بھائیو! اس حکایت سے ایک اَوْر مدنی پھول بھی حاصِل ہوا ، وہ یہ کہ غور فرمائیے! امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا خوش ہونے کا مِعْیَار اور خوشی منانے کا انداز کیسا زَبَردست تھا ، دیکھئے! ہم لوگ کیوں خوش ہوتے ہیں؟ *-ہماری لاٹری کھل جائے تو خوشی ہوتی ہے ، *-نوکری مِل جائے تو ہمیں خوشی ہوتی ہے ، *-امتحان میں کامیابی مِل جائے ، *-کوئی خواہش پُوری ہو جائے وغیرہ وغیرہ ایسی چیزوں پر ہم عُمُوماً بہت خوش ہوتے ہیں اور خوش ہونا بھی چاہئے کہ یہ بھی اللہ پاک کی نعمتیں ہی ہیں لیکن دیکھئے! امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کس بات پر خوش ہوئے؟ نہر کے پُل کا ایک کیل جو آپ سے انجانے میں ٹوٹ گیا تھا ، اس کیل کے ٹوٹنے کا حق مُعَاف ہو گیا ، اب روزِ قیامت اس حق تلفی کا مُطَالبہ نہیں ہو گا ، امام بخاری رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ اس نعمت پر خوش ہوئے۔ سُبْحٰنَ اللہ! اس سے مَعْلُوم ہوا کہ بزرگانِ دین ہمیشہ آخرت کو پیشِ نظر رکھتے تھے۔ پھر امام بُخَارِی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کا خوشی منانے کا انداز دیکھئے کیسا نرالا ہے ، جب آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو خوشی مِلی تو آپ نے صدقہ کیا ، طلباء کو 500 اَحادیث سُنائیں ، یہ ہے ہمارے بزرگانِ دین کا خوشی منانے کا انداز...!! اب ہم اپنے متعلق غور کریں کہ ہم خوشی کیسے مناتے ہیں؟ مَعَاذَ اللہ! لوگوں کی ایک تعداد ہے کہ جو گُنَاہوں بھرے انداز میں خوشیاں مناتے ہیں ، *-خوشی کے موقع پر ناچ گانا ہوتا ہے ، *-خوشی کے موقع پر ڈھول ڈھمکے ہوتے ہیں ، *-خوشی کے موقع پر بےپردگی ہوتی ہے وغیرہ۔ حالانکہ خوشی ملنا اللہ پاک کی نعمت ہے اور نعمت ملنے پر اللہ پاک کا شکر ادا کیا جاتا ہے نہ کہ اُس کی نافرمانی کی جائے۔ اللہ پاک قرآنِ مجید میں ارشاد فرماتا ہے :

قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَ بِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْاؕ-  (پارہ11 ، سورۃیونس : 58)                                         

ترجمۂ کنزُالعِرفان : تم فرماؤ : الله کے فضل اور اس کی رحمت پر ہی خوشی منانی چاہیے ۔