Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar

Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar

وَلَا فَرِیْضَۃٍ وَلَا بِحَلَالٍ وَلَا بِحَرَامٍ وَلَا بِشِعْرٍ وَلَا بِحَدِیْثِ الْعَرَبِ وَلَا بِنَسَبٍ مِنْ عَائِشَۃَ (یعنی)میں نے لوگوں میں اُمُّ الْمُوْمنین حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا سے بڑھ کر کسی کو قرآن ، میراث ، حلال و حرام ، شعر ، اَقوالِ عرب اور نسب کا عالِم نہیں دیکھا۔                                             (حلیۃ الاولیاء ، ذکر النساء الصحابیات ، عائشۃ زوج رسول اللہ ، ۲ / ۶۰ ، رقم : ۱۴۸۲)

(2)حضرت عُرْوہ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : مَا رَاَیْتُ اَحَدًا اَعْلَمَ بِفِقْہٍ وَلَا بِطِبٍّ وَلَا بِشِعْرٍ مِنْ عَائِشَۃَ(یعنی) میں نے اُمُّ الْمُوْمنین حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا سے بڑھ کر شعر ، طِبّ اور فِقہ کا عالِم کسی کو نہیں پایا۔ (الاصابۃ ، كتاب النساء ، حرف العین المہملۃ ، عائشۃ بنت ابی بکر الصدیق ، ۸ / ۲۳۳)

(3)حضرت اَبوسَلمہرَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : میں نے اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا سے زِیادہ کسی کو سُنَّتِ رسول کا عالِم دیکھا نہ کسی ایسے مُعامَلے میں جس میں رائے کی حاجت ہو ان سے زِیادہ کسی کو فقیہ دیکھا نہ کسی آیت کے شانِ نُزول میں ان سے زیادہ عالِم دیکھا اور نہ ہی فرائض میں۔ (الطبقات الکبرٰی لابن سعد ، ذکر من جمع القرآن ...الخ ، عائشۃ زوج النبی ، ۲ / ۲۸۶)

(4)حضرت ابو موسیٰ رَضِیَ اللہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : ہم  رسولِ کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ   کے اَصحاب(عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان)پر جب بھی کوئی بات پیچیدہ ہوتی تو ہم اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا سے اِس بارے میں سُوال کرتے ہیں اور آپ کے پاس اس کا عِلْم پاتے ہیں۔ (ترمذی ، کتاب المناقب ، باب فضل عائشة ، ۵ / ۴۷۱ ، حدیث : ۳۹۰۹)

اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہا کی پاکیزہ سیرت سے متعلق مزید