Book Name:Seerat e Bibi Khadija tul Kubra
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!بیان کردہ واقعے میں نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر پہلی وحی اُترنے کے موقع پر آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارک دل کے کانپنے کا ذکر گزرا ، ایسا کیوں ہوا اور اس میں کیا حکمت تھی؟اس کی وضاحت کرتے ہوئے حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ تحریر فرماتے ہیں : یہ دل کا کانپنا اس فیضِ ربّانی کا اثر تھا جو آج(یعنی پہلی وحی اُترنے کے روز)عطا ہوا تھا۔ یہ توجہ اگر پہاڑوں پر ڈالی جاتی تو پھٹ جاتا یہ تو حضور (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کا قوت والا دل ہے جو ٹھہرا رہا۔ ([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!ہم اُمُّ المؤمنین حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کی سیرت سے متعلق مزید پہلوؤں کے بارے میں سنیں گے مگر اس سے پہلے آپ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کا مختصر ذکرِ خیر سنتے ہیں ، چنانچہ
حضرت خدیجۃ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا کا تعارف
*حضرت خدیجہ کا نام خدیجہ ، والد کا نام خُوَیْلِد اور والدہ کا نام فاطمہ ہے۔ * حضرت خدیجہ کی کُنْیَت اُمُّ الْقَاسِم اور اُمِّ ھِند ہے۔ *عامُ الْفِیْل سے 15 سال پہلے پیدا ہوئیں۔ *القابات طاہرہ ، سیِدہ ، صِدِّیْقَہ اور “ کُبریٰ “ ہیں۔ *آخری لقب نام کے ساتھ اس کثرت سے بولا جاتا ہےکہ گویا نام ہی کا حصہ ہو۔ * عورتوں میں سب سے پہلے اسلام قَبول کیا۔ *ان کا نسب صرف 3 واسطوں سے حُضورِ اقدس صَلَّی اللہُ