Seerat e Bibi Khadija tul Kubra

Book Name:Seerat e Bibi Khadija tul Kubra

واٰلِہٖ وَسَلَّمَ حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے وصال کے بعد ان کی اتنی تعریف فرماتے ہیں ، اے کاش! میرے انتقال کے بعد بھی میرا ذکرِ خیر فرمالیں۔ ([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

سہیلیِ خدیجہ کا اِکرام

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نہ صرفحضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کا بعدِ وصال کثرت سے ذکر فرماتے بلکہ آپ کی سہیلیوں  پر اِنعام و  اِکرام بھی فرمایا کرتے تھے ، چنانچہ

                              جب بارگاہِ رسالت میں کوئی چیز پیش کی جاتی تو فرماتے : اسے فلاں عورت کے پاس لے جاؤ کیونکہ وہ حضرت خدیجہ (رَضِیَ اللہُ عَنْہا) کی سہیلی تھی ، اسے فلاں عورت کے گھر لے جاؤ کیونکہ وہ حضرت خدیجہ (رَضِیَ اللہُ عَنْہا) سے محبت کرتی تھی۔ ([2])

رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بہت دفعہ بکری ذبح فرماتے پھر اس کے اَعضاء کاٹتے پھر وہ حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا  کی سہیلیوں کے پاس بھیج دیتے۔ حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا فرماتی ہیں : میں کبھی حضور پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے کہہ دیتی کہ گویا حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے سوا دنیا میں کوئی عورت ہی نہ تھی تو آپ فرماتے :  وہ ایسی تھیں ، وہ ایسی تھیں اور ان سے میری اولاد ہوئی۔ ([3])

                             حکیمُ الْاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ اس حدیث شریف کی


 

 



[1]مرآۃ المناجیح ، ۸ / ۴۹۶ملخصا

[2] الادب المفرد ، باب قول المعروف ، ص۶۸ ، حديث : ۲۳۲

[3] بخارى ، كتاب مناقب الانصار ، باب تزويج النبى… الخ ، ۲ / ۵۶۵ ، حديث : ۳۸۱۸