Seerat e Bibi Khadija tul Kubra

Book Name:Seerat e Bibi Khadija tul Kubra

ماں یعنی اُمُّ الْمُؤمنین ہونے کا شرف حاصل کیا۔ ([1])

بارات کا کھانا

نکاح کے بعدحضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا نےحضورِاقدس صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عرض کی : اپنے چچا سے فرمائیے کہ ایک اُونٹ ذبح کر کے لوگوں کو کھانا کھلائیں۔ چنانچہ لوگوں کو کھانا کھلانے کے بعد رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم تشریف لائے اور حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا سے باتیں فرمائیں ، اس سے اللہ پاک  نے آپ کی آنکھوں کو ٹھنڈک عطا فرمائی۔ ([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

شادیوں میں ہونے والی بے ہودہ رسمیں

پیارے پیارے اسلامی بھائیو! غور کیجئے!رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے مبارک نکاح کی یہ تقریب کس قدر سادگی کے ساتھ  ہوئی۔ افسوس ! فی زمانہ ہمارے معاشرے میں منگنی اور شادی کے موقع پر بعض نا جائز  اور بے ہودہ رسومات اس قدر رواج پاگئی ہیں کہ ان کے بغیر تقریبات کو گویا اَدھورا سمجھا جاتا ہے۔ امیرِ اہل سنت دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ شادی بیاہ کی تقریبات میں ہونے والے گناہوں کی نشاندہی کرتے ہوئے اپنے رسالے ’’گانے باجے کی ہولناکیاں‘‘ میں لکھتے ہیں :

افسوس!صدکروڑ افسوس!آجکل شادی جیسی سُنَّت بہت سارے گناہوں کی نذر


 

 



[1] فیضان خدیجۃ الکبری ، ص ۱۸

[2] شرح زرقانى ، المقصد الاول ، باب تزوجه خديجة ، ۱ / ۳۸۹