Seerat e Bibi Khadija tul Kubra

Book Name:Seerat e Bibi Khadija tul Kubra

اس کے بعد اُمُّ المؤمنین حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا ، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کو وَرَقہ بن نَوفَل کے پاس لے گئیں جو حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہا کے چچا زاد بھائی تھے۔ عِبرانی زبان میں لکھائی کا کام کیا کرتے تھے اور جتنا اللہ پاک کو منظور ہوتا اِنجیل کو عِبرانی زبان میں لکھا کرتے تھے ، اس وقت بوڑھے اور بینائی سے محروم تھے۔ ان سے حضرت خدیجہ رَضِیَ اللہُ عَنْہانے کہا : اے چچا کے بیٹے!اپنے بھتیجے کی بات سُنئے۔ وَرَقہ بن نوفَل نے کہا : اے بھتیجے!آپ کیا دیکھتے ہیں؟رسولِ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے جو دیکھا تھا انہیں بتایا۔ اس پر وَرَقہ نے کہا : یہ وہی فرشتہ ہے جسے اللہ کریم نے حضرت موسیٰ  عَلَیْہِ السَّلَام پر اُتارا تھا ، اے کاش! ان دنوں میں جوان ہوتا ، اے کاش! اُس وقت میں زندہ رہتا جب کہ آپ کی قوم آپ کو نکالے گی۔ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے پوچھا : کیا میری قوم مجھے نکالے گی؟کہا : ہاں!جب بھی کوئی شخص یہ چیز لے کر آیا جیسی آپ لائے ہیں تو اس سے دشمنی کی گئی۔ اگر مجھے آپ کا وہ زمانہ نصیب ہوا تو آپ کی بھرپور مدد کروں گا۔ ([1])

حکیمُ الْاُمَّت حضرت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مقصد یہ ہے کہ آپ ان علامتوں کی وجہ سے بحکمِ تَوریت آخِری نبی ہیں ، آپ کا سورج بلند ہوگا(اور)آپ کا دین غالب ہوگا۔ (واضح رہے!)حضرت خدیجہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہا) تَوریت کی عالِمَہ تھیں اور علمائے (بنی) اسرائیل سےبھی آپ نے حضور(صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ


 

 



[1] بخاری ، كتاب بدء الوحی ، باب كيف بدء الوحى…الخ ، ۱ / ۸ ، حديث : ۳