Deeni Talaba Per Kharch Kejiye

Book Name:Deeni Talaba Per Kharch Kejiye

(1)       حضرت فَضالَہ بن عُبَید رَضِیَ اللہُ  عَنْہ فرماتے ہیں : رسولِ کریم   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   جب لوگوں کو نَماز پڑھاتے تو کچھ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نَماز کے اندر حالتِ قِیام میں بھوک کی شدت کے سبب گِر پڑتے اور يہ اَصحاب صُفّہ تھے ، حتّٰی کہ کچھ  لوگ کہنے لگتے ، يہ  دیوانے ہیں۔ جب سرکارِ مدینہ اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نَماز سے فارِغ ہوتے تو اُن کی طرف مُتَوَجِّہ ہو کر فرماتے : (اے اصحابِ صُفہ! ) اگر تمہیں معلوم ہو جائے کہ تمہارے لئےاللہ پاک کے ہاں کیا (اجر و ثواب ) ہے تو تم اِس بات کو پسند کرو کہ تمہارے فاقے اور حاجت مندی میں مزیداِضافہ ہو۔

 (ترمذی ، کتاب الزہدباب ماجاء فی معیشۃ الخ ، ۴ / ۱۶۲ ، حدیث : ۲۳۷۵)

(2)حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  جو اصحابِ صُفَّہ میں سے تھے ، یہ فرماتے ہیں : میں نے (بھوک کے سبب)اپنی يہ حالت بھی دیکھی کہ رسولِ اکرم   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے مِنبرِ مُنَّور اور اُمُّ الْمُؤمنین حضرت عائِشہ صِدّیقہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہا  کے حجرۂ مُطہَّرہ کے درمیان بیہوش ہو کر گِر پڑتا۔ کوئی آدَمی آتا اور میری گردن پر پاؤں رکھ دیتا وہ سمجھتا کہ مجھ پر جُنُون کی کیفیّت طاری ہے حالانکہ مجھے جُنُون وغیرہ کچھ نہ ہوتا ، يہ حالت بھوک کی وجہ سے ہوتی تھی۔

 (بخاری ، کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ باب ذکر النبی الخ ، ۴ / ۵۱۵ ، حدیث : ۷۳۲۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ  عَلٰی مُحَمَّد

حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہ عَنْہ کی بھوک کاذکر

حضرت عامر  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے مروی ہے : حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عَنْہ  نے فرمایا : میں اصحابِ صُفّہ میں سے تھا ، ایک دن میں نے روزہ رکھا ، شام کے وقت پیٹ میں