Book Name:Deeni Talaba Per Kharch Kejiye
جھلک ملاحظہ فرمایئے ، چنانچہ
وہ 70صحابۂ کرام (عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان) جو بہترین قاری بھی تھے ان کے بارے میں آتا ہے کہ وہ حضرات دن کو لکڑیاں جمع کرکے فروخت کرتے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے جذبۂ خیر خواہی اور بھائی چارہ کے تحت اصحابِ صُفّہ (علم دین حاصل کرنے ولے طلبۂ کرام )کے لئے کھانا تیار کرتے اور ان کو کھلاتے تھے اور رات عبادت میں گزارتے۔ ( مرآۃ المناجیح ، ۲ / ۲۸۴)
آقا کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا دینی طلبہ پر خرچ کرنا
پیارے پیارے اسلامی بھائیو! اصحابِ صُفّہ علمِ دین سیکھتے اس لیے پیارے آقا ، میٹھے میٹھے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم خود بھی ان پر خرچ فرماتے اور دوسروں کو ترغیب بھی ارشاد فرماتے اور ایسانہیں ہے کہ آقا کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم صرف اصحابِ صُفّہ پر ہی خرچ فرماتے بلکہ آپ کا مال تو دین کیلئے وقف تھا ، لہٰذا جتنا بھی مال آپ کے پاس آتا ، آپ راہِ خدا میں خرچ فرمادیتے تھے۔
حضرت ابُوذَررَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : ایک روز میں نبیِّ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے ساتھ تھا ، جب آپ نے اُحد پہاڑکو دیکھا تو فرمایا : اگر یہ پہاڑ میرے لئے سو نا بن جائے تو میں پسند نہیں کروں گا کہ اس میں سے ایک دِیناربھی میرے پاس تین(3) دن سے زِیادہ رہ جائے ، سِوائے اُس دِینار کے جسے میں اَدائے قرض کے لئے رکھ چھوڑوں۔
(بخاری ، کتاب فی الاستقراض… الخ ، باب اداء الدیون ، ۲ / ۱۰۵ ، حدیث : ۲۳۸۸)
ربِّ کریم قرآن پاک میں فرماتا ہے :