Deeni Talaba Per Kharch Kejiye

Book Name:Deeni Talaba Per Kharch Kejiye

                             اللہ پاک نے وُسْعت دی ہے تومسجد بنوادیجئے ، جامعۃ المدینہ یا مدرسۃ المدینہ بنا کر یا بنوا کر دعوتِ اسلامی کو دے دیجیے۔ اگر یہ نہ ہوسکے تو کسی جامعہ یا مدرسے کا ماہانہ خرچ اپنے ذمہ لے لیجیے۔ کسی جامعۃ المدینہ یا مدرسۃ المدینہ کے یوٹیلٹی بلز(مثلاً بجلی ، گیس وغیرہ)کی ادائیگی اپنے ذِمّے لے لیجئےیا کسی جامعہ یا مدرسے کے عملے(اساتذہ و قاری صاحبان  وغیرہ)کی تنخواہ(Salary)اپنے ذِمّے لے لیجئے اگر آپ سبزیوں کا کاروبار کرتے ہیں تو اپنے قریبی کسی جامعۃ المدینہ یا رہائشی مدرسۃ المدینہ کی سبزیاں وغیرہ اپنے ذِمّے لے لیجئے۔  گندم یا آٹے کی پیشکش کر دیجیے۔ اپنے کھیت کی گندم میں سے ایک حصہ مخصوص کر لیجئے کہ یہ اللہ پاک کی رِضا اورثواب کے لیے  دعوتِ اسلامی کے جامعۃ المدینہ یا مدرسۃ المدینہ کے لیے پیش کروں گا۔ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ  کسی جامعۃ المدینہ یارہائشی مدرسۃ المدینہ کے راشن مثلاً(گھی ، چاول ، پتی ، دودھ وغیرہ) میں سے جومجھ سے ہوسکا ، اپنی طرف سے پیش کروں گایاکسی کواس کی ترغیب دِلاؤں گا۔

والدین کیلئے صدقۂ جاریہ

                             اَلْغَرَض! کسی بھی طرح اس کارِخیر(نیکی کے کام)میں تعاون کی ضرورکوشش کرنی چاہئے۔ ان اخراجات میں اپنے مرحوم والدیاوالدہ یا دونوں کے ایصالِ ثواب کی بھی نیت کی جا سکتی ہے ، ماں باپ کے جیتے جی بھی تونیک اولادان کی خدمت کے لیے خرچ کرتی ہی ہے۔ اے کاش! ہم ماں باپ کے دُنیاسے جانے کے بعد بھی نیکی کے کاموں میں زیادہ سے زیادہ خرچ کر کے اُن کواِیصالِ ثواب کرنے کی سعادت حاصل کر پائیں کہ یہ صدقۂ جاریہ بھی بنے گا اور اللہ پاک نے چاہا تو دِین کی تقویت کا سبب