Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

پیارے اسلامی بھائیو!دعوتِ اسلامی کے  دینی ماحول سے وابستہ ہوجائیں ، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے نیک بندوں کا فیضان آپ پر بھی جاری ہوجائے گا  ۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں بُزرگانِ دین کے نقشِ قَدَم پر چلنے کی توفیق عطافرمائے ۔       اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الاَمِیۡن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

آیئے! آپ کی ترغیب وتحریص کے لئےچوک درس کی ایک مدنی بہار آپ کے گوش گزار کرتا ہوں۔     

ناچ رنگ اور شراب کا عادی

ایک اسلامی بھائی کے بَیان کاخُلاصہ  ہے دِینی  ماحول سے وابستہ ہونے سے پہلے میں نہ صِرف گُناہوں کے دَلدل میں نہایت بُری طرح پھنساہوا تھا بلکہ میرے عقائدبھی دُرُست نہ تھے۔ نمازوں سے اس قدر غافل تھا کہ عید کی نمازبھی پڑھنا نصیب نہ ہوتی۔ رَمَضانُ المُبارَک میں تمام مُسلمان روزہ رکھتے مگربَدقسمتی سے میں اِس سَعادَت سے مَحرُوم تھا۔ دِن میں ایک دُکان پر مُلازَمَت کرتا لیکن رات بھر چَرس اورشراب کے نشے میں دُھت رہتا۔ ٹی وی پرفِلمیں ڈِرامے دیکھتااور بدنگاہی کرکے اپنے نامۂ اعمال میں گُناہوں کااِضافہ کرتا۔ شادیوں میں ناچ گانے کا شوقین تھا۔ ظلمت ِعصیاں (گناہوں کی تاریکی) سے نکلنے کا سبب یہ ہوا کہ ہماری دُکان کے سامنے چند اسلامی بھائی فیضانِ سنّت سے چوک درس دیا کرتے تھے۔ کبھی کبھار میں بھی رَسمی طورپر اس میں شِرکت کرلیتا تھا۔ وہ بار بار مجھے ہفتہ وار سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت دیتے مگر میں ہر بار کوئی نہ کوئی بہانہ بنا لیتا۔ ایک روز اُن کی مِنَّت و سمَاجت پر میں نے اجتماع میں شِرکت کی ہامی بھر لی اور اجتماع میں حاضر ہو گیا۔ جب وہاں پہنچا تو اجتماع میں ہونے والے بیان ، ذِکر ، نعت اور رِقَّت انگیز دعا نے مجھے مُتاثِر کردیا ، اس کے بعد میری زندگی یکسر بدل گئی۔ چرس ، شراب نوشی اور ناچ گانوں سے توبہ کرلی ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ دِینی ماحول کی برکت سے پانچوں نمازیں