Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

سرکار  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اِن کی آنکھو ں پر اپنا لعابِ دہن(تُھوک مبارک) لگایا اور ان کے لئے دعافرمائی۔ اس کی برکت سے آپ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کی آنکھیں فوراً ٹھیک ہو گئیں اور ایسی ٹھیک ہوئیں گو یا کہ کبھی تکلیف تھی ہی نہیں۔ پھر رسولِ اَکرم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے انہیں جھنڈا عطا فرمایا ، امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْمنے عرض کی : ’’یا رسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ! کیا میں ان لوگوں کے ساتھ اس وقت تک لڑوں جب تک کہ وہ ہماری طرح مسلمان نہ ہو جائیں؟‘‘ ارشادفرمایا : ’’نرمی سے کام لو ، ان کے پاس پہنچ کر پہلے انہیں اسلام کی طرف بلاؤ پھرانہیں بتاؤ کہ اسلام قبول کرنے کے بعدان پر اللہ پاک کے کیاحقوق ہیں ، اللہ پاک کی قسم! اگر تمہاری وجہ سے اللہ پاک ایک آدمی کو بھی ہدایت عطا فرمادے ، تو یہ تمہارے لئے سر خ اُونٹوں سے بھی بہتر ہے۔ ‘‘

(اللہ والوں کی باتیں ، ص141 بحوالہ صحیح مسلم کتاب فضائل الصحابۃ ، باب من فضائل علی بن ابی طالب ، الحدیث : ۶۲۲۳ ، ص۱۱۰۱۔ )

بے سبب بخشش ہو میری یہ دُعا فرمایئے

مُصطَفٰے کا واسِطہ مولیٰ علی مُشکل کُشا

(وسائلِ بخشش : ۵۲۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شانِ مولا علی مُشکل کُشا :

اے عاشقانِ صحابہ  و اہلبیت!مولا علی  شیرِ خدا اللہ پاک اور رسولِ  پاک  صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم  کے محبوب ، مولا علی شیرِ خدا قِیامت تک کے سیدوں کے والد ، مولا علی شیرِ خدا دُنیا کے مقابلے میں آخرت سے محبت کرنے والے ، مولاعلی شیرِ خدا ظاہر و باطن کے بہت بڑے عالم اور بہت