Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

ہوتابلکہ اُسے اُمید ہوتی کہ مجھے یہا ں اِنصاف ضَرور ملے گا ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی قسم!میں نے دیکھا کہ جب رات آتی  تو آپ  کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْماپنی داڑھی مُبارَک  پکڑ کر زارو قطا ر روتے اور زخمی شخص کی طرح تَڑپتے ، میں نے آپ کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکو یہ فرماتے ہوئے سُنا : '' اے دنیا ! آیا تُو نے مجھ سے منہ موڑلیا ہے یا ابھی تک میری مُشتاق ہے؟ اے دھوکے باز دُنیا! جا ، تُو کسی او ر کو دھوکہ دے ، میں تجھے 3 طلاقیں دے چکاہوں ، اب اس میں ہرگز رُجوع نہیں۔ تیری عُمر بَہُت کم ہے اور تیری آسائشِیں اور نِعمتیں انتہائی حَقیر ہیں اورتیرے نُقصانا ت بَہُت زیادہ ہیں ، ہائے !سفرِ (آخرت) نہایت طویل ہے ، زادِ راہ بَہُت قلیل اور راستہ انتہائی خطرناک اورپیچ دار ہے ، یہ سُن کر حضرتِ سیدنا امیر مُعاوِیہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی آنکھوں سے آنسوبہنے لگے ، حتّٰی کہ رِیش مبارک آنسوؤں سے تَر ہوگئی اور وہاں مَوْجُود  لوگ بھی زار وقطاررونے لگے ۔ پھر آپ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا : '' اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ابُو الَحَسَن (حضرتِ سیدنا علی المرتضی ، شیرِخداکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْھَہُ الْکَرِیْم )پررحم فرمائے ، اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی قسم! وہ ایسے ہی تھے۔ (کراماتِ شیرِخدا ، ص۳۹) (عیون الحکایات ، ص : ۲۵)

اشک بار آنکھیں عَطا ہوں دل کی سختی دُور ہو

دیجئے خَوفِ خُدا مَولیٰ علی مُشکل کُشا!

پَیکرِ جُود و سخا تُو میں فقیر و بے نوا

تُو ہے داتا میں گدا مَولیٰ علی مُشکل کُشا!

       (وسائل بخشش ، ص : ۵۲۴)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

شیرِ خدا کا عشقِ مصطَفٰے