Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

ان کا ادَب واحتِرام بجالانے کی توفیق عطافرمائے ۔ اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

5 عمدہ باتیں :

حضرت سیِّدُناابوزَغْل رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ سے روایت ہے کہ امیر المؤمنین حضرت سیِّدُناعلی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ وَجْہَہُ الْکَرِیْم  نے فرمایا : ’’ میری 5 باتیں یادرکھو(اور یہ ایسی عمدہ ونایاب باتیں ہیں کہ) اگر تم اُونٹوں پر سوار ہو کرانہیں تلاش کرنے نکلوگے تواُونٹ تھک جائیں لیکن یہ باتیں نہ مل پائیں گی :

(1) بندہ صرف اپنے رب  سے امید رکھے۔ (2) اپنے گناہوں کی وجہ سے ڈرتا رہے۔ (3)جاہل علم کے بارے میں سوال کرنے سے نہ شرمائے۔ (4)اور اگر عالم کو کسی مسئلے کا علم نہ ہو تو (ہر گزنہ بتائے اورلاعلمی کا اظہار اورصاف انکار کرتے ہوئے) ’’وَاللہ اَعْلَمْ یعنی اللہ سب سے زیادہ علم والاہے۔ ‘‘ کہنے سے نہ گھبرائے اور (5) ایمان میں صبرکی وہ حیثیت ہے جیسی جسم میں سر کی ، اس کا ایمان(کامل)نہیں جو بے صبری کا مظاہر کرتا ہے۔

(اللہ والوں کی باتیں ، ص143 بحوالہ شعب الإیمان للبیھقی ، باب فی الصبرعلی المصائب ، الحدیث : ۹۷۱۸ ، ج۷ ، ص۱۲۴ ، بتغیرٍقلیلٍ)

دل سے دنیا کی مَحبَّت دُور کر کے یا علی!

دیدو عشقِ مصطَفٰے مَولیٰ علی مشکل کُشا!

(وسائلِ بخشش : ۵۲۳)

بن مانگے عطافرمانے والے

آپ رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُ  فرماتے ہیں : جَب مجھ سے کسی نے کُچھ مانگا تومیں نے اُسے عَطا کیا اور جب نہ مانگا تو میں نے بِن مانگے دے دیا۔ (الکامل فی الضعفاء الرجال لابن عدی الرقم۷۷۵ ، ج۴ ، ص۳۳۳ ، اللہ والوں کی باتیں ، ص : ۱۴۹)