Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

عُمَر اس کی دیوار ، عثمان اُس کی چھت اور علی اس کادروازہ ہیں۔ ‘‘      (مُسندُ الفردوس ج۱  ص۴۲ حدیث۱۰۸ ، کراماتِ شیرخدا ، ص : ۲۴)

ترے چاروں ہمدم ہیں یک جان یک دل

ابوبکر فاروق عثمان علی ہے

(حدائقِ بخشش شریف ، ص۱۸۸)

مَحَبّتِ علی کا تقاضا

          امیرُ الْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی ، شیرِخدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا : رسولِ کریم ، رَء ُوْفٌ رَّحیم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کے بعد سب سے بہتر ابوبکر وعمر ہیں پھر فرمایا : ’’لَا یَجْتَمِعُ حُبِّیْ وَبُغْضُ اَبِیْ بَکْرٍ وَّعُمَرَ فِیْ قَلْبِ مُؤْمِنٍ یعنی میری  مَحَبّت اور(شَیْخَیْنِ کَرِیْمَیْن) ابُو بکْر و عُمر کا بُغْض کسی مؤمن کےدل میں جَمْع نہیں ہوسکتا۔ ‘‘(اَلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطّبَرانی ج۳ص۷۹ حدیث۳۹۲۰ ، ( کراماتِ شیرخدا ، ص : ۲۵) سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !گویا کہ مولا علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم   خُود فرمارہے ہیں کہ  اگر مجھ سے مَحَبّت کرنے کا دعوی ہے تو شَیْخَیْنِ کرِیمین  سے بھی مَحَبّت کرنا ہو گی ورنہ میری مَحَبّت کوئی فائدہ نہ دے گی۔

امیرِ اَہلسنَّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علامہ مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کتنے پیارے اور دِل نشین اَنداز میں بصورتِ شعر مولا علی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم   کا مَرتَبہ بَیان فرماتے ہیں کہ

بعدِ خُلَفائے ثَلاثہ سَب صَحابہ سے بڑا

آپ کو رُتبہ مِلا مَولیٰ علی مُشکِل کُشا

(وسائل بخشش ، ص : ۵۲۲)

اللہ  پاک ہمیں تمام خُلفائےعِظام اور صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہم اَجۡمَعِیۡن سے مَحبَّت کرنے اور