Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

حضرت سیِّدُنااَنَس بن مالک  رَضِیَ اللہ عَنْہ سے مروی ہے کہ حضورنبی ٔ کریم ، رَء ُ وفٌ رَّحیم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے مجھے ابوبَرْزَہ اَسْلَمِی رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کو بُلانے کے لئے بھیجا(جب وہ حاضر ہوئے تو میں نے سنا کہ) آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اُنہیں فرمایا : ’’اے ابوبَرْزَہ ( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ ) ! اللہ عَزَّوَجَلَّنے مجھ سے علی ( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ ) کے بارے میں عہد لیاہے کہ علی ( رَضِیَ اللہ عَنْہ )  ہدایت کے عَلم(یعنی نشانی و علامت) ، ایمان کے منارے ، میرے اولیا کے امام اور میرے تمام اِطا عت شعاربندوں کا نور ہیں۔ (پھرآپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا) اے ابوبَرْزَہ ! علی بن ابی طالب ( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ ) کل قیامت کے دن میرے امین اور میرے عَلم(یعنی جھنڈے ) کو اُٹھانے والے ہوں گے اور علی ( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ ) میرے رب کی رحمت کے خزانوں کی کنجی ہیں ۔ ‘‘

(اللہ والوں کی باتیں ، ص143 بحوالہ الکامل فی ضعفاء الرجال لابن عدی ، الرقم۲۰۵۳لاہز بن عبد اللہ ، ج۸ ، ص ۴۵۹’’رحمۃ رب‘‘ بدلہ’’جنۃ ربی‘‘

میں گناہوں کا مریض اور آپ ہیں میرے طبیب

دِیجئے مجھ کو شِفا مولیٰ علی مُشکل کُشا

(وسائلِ بخشش)

پیارے اسلامی بھائیو!یقیناً تمام ہی خُلفائے راشدین  پیارے آقا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے مَحبُوب اور آپ کے نور ِنظر تھے اور  سب کے ہی فضائل  آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے بیان فرمائے ہیں۔ چُنانچہ فقیہِ اُمّت حضرتِ سَیِّدُناعبدُاللّٰہ بِن مَسعود رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ  سے مَروی ہے کہ سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب وسینہ ، فیض گنجینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالی شان ہے : ’’اَنَا مَدِیْنَۃُ الْعِلْمِ وَاَبُوْبَکْرٍ اَسَاسُہَا وَعُمَرُ حِیْطَانُہَا وَعُثْمَانُ سَقْفُہَا وَعَلِیٌّ بَابُہَایعنی میں علْم کا شہر ہوں ، ابوبکْر اس کی بنیاد ،