Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

ہیں ، حضرت سَیِّدُناعبدُاللہبن مَسعود  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ فرماتےہیں : بےشک قرآنِ مجید سات (7) حروف(لغتوں) پراُتراہے اوران میں سے ہر حرف کا ظاہِر بھی ہےاورباطِن بھی اور امیرُ المُؤمنِین حضرت سیدنا علیُ المرتضی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم  ایسے عالِم ہیں جن کے پاس ظاہِر وباطِن دونوں کا عِلم ہے۔      (تاریخ ِمدینہ دمشق لابن عساکر ، ج۴۲ ، ص ۴۰۰)

اِسی طرح امیرُ الْمُؤْمِنِین ، امامُ العادِلین حضرتِ سیِّدُناعُمَرفاروقِ اَعظم  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ  ارشادفرماتے ہیں : حَضْرتِ علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم   کو تِین (3)ایسی فضیِلَتیں حاصِل ہیں کہ اگر اُن میں سے ایک(1) بھی مجھے نَصیب ہو جاتی تووہ میرے نزدیک سُرخ اُونٹوں سے بھی محبوب تر ہوتی۔ صَحابۂ کِرام  نے پوچھا : وہ تین (3)فضائل کون سے ہیں؟ فرمایا : (۱)اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے پیارے حبیب ، حبیبِ لبیب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے اپنی صاحِبزادی حضرتِ فاطمۃُالزَّہراء   رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہا  کو اِن کے نِکاح میں دیا(۲)اِن کی رِہائش رسولِ کریم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ مسجِدُالنَّبویِّ الشَّریف میں تھی اور اِن کے لئے مسجد میں وہ کچھ حلال تھا جو اِنہیں کا حصّہ ہےاور (۳) غزوۂ خیبر میں اِن کوپرچمِ اِسلام عطا فرمایا گیا ۔ (مُستَدرَک ج۴ ص۹۴ حدیث۴۶۸۹)سَیدُنا فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا کہ حضرتِ علی ( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ )ہم میں سب سے بڑے قاضی اور حضرت اُبی بن کعب( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ ) ہم میں سب سے بڑے قاری ہیں۔ (المسند للامام احمد بن حنبل ، ج۸ ، ص۶ ، ح۲۱۱۴۳ ، کراماتِ شیرخدا ، ص : ۲۲)

بیاں کس منہ سے ہو اس مَجْمَع البحرین کا رتبہ

جو مرکز ہے شریعت کا طریقت کا ہے سر چشمہ

(دیوانِ سالک ، ص۳۰ ، از رسائلِ نعیمیہ)

بارگاہِ الٰہی میں مقامِ علی :