Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

علی المرتضی  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ سے محبت کرو :

 حضرت سیِّدُناحسن بن علی المرتضیٰ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہمَا سے مروی ہے کہ نور کے پیکر ، تمام نبیوں کے سَرْوَر ، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشاد فرمایا : ’’میرے پاس عرب کے سردار یعنی حیدرِکرّار کو بلا لاؤ۔ ‘‘اُم المؤمنین سیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ   رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہا  نے عرض کی : ’’یا رسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ! کیا آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  عرب کے سردار نہیں ہیں؟‘‘ فرمایا : ’’ میں تو اولادِآدم (یعنی  تمام اِنسانوں)کا سردار ہوں اور علی( رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ ) عر ب کے سردار ہیں ، چنانچہ

 جب امیرالمؤمنین حضرت سیِّدُنا علی المرتضیٰ کَرَّمَ اللہ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمحاضر ہوئے تو سرکار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے آپ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ کوانصار کو بلانے کے لئے بھیجا ، جب انصار حاضر خدمت ہوئے تو آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے ارشاد فرمایا : ’’ اے انصار کے گر وہ! کیا میں تمہیں وہ بات نہ بتاؤں کہ اگر تم اس پر عمل کرو گے تو اس کے بعد کبھی بھی راہ ِراست سے نہ بھٹکو گے ؟ ‘‘ انصار نے عرض کی : ’’کیوں نہیں !یا رسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   ! (ضرور ارشاد فرمائیں)۔ ‘‘آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشادفرمایا : ’’یہ علی( رَضِیَ اللہ عَنْہ )ہیں ، تم میری محبت کے ساتھ ساتھ ان سے بھی محبت رکھو اور میری عزّت کے ساتھ ان کی بھی عزّت کرو۔ (پھر ارشاد فرمایا) جس بات کا میں نے تمہیں حکم دیاہے یہ جبریلِ امینعَلَیْہِ السَّلَام نے بذریعۂ وحی مجھے بتائی ہے ، یہ حکم اللہ  پاک کی طرف سے ہے۔ ‘‘

( اللہ والوں کی باتیں ، ص143 بحوالہ المعجم الکبیر ، الحدیث : ۲۷۴۹ ، ج۳ ، ص۸ ۸۔ )

جس کسی کا میں ہوں مولیٰ اُس کے مولیٰ ہیں علی

ہے یہ قولِ مصطفیٰ مولیٰ علی مُشکل کُشا

(وسائلِ بخشش)