Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

بیان سننے کی نیتیں

فرمانِ مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم : اَفْضَلُ الْعَمَلِ اَلنِّيَّةُ الصَّادِقَةُ سچی نیت  سب سے اَفْضَل عَمَل ہے۔ ([1]) اے عاشقانِ رسول! ہر کام سے پہلے اچھی اچھی نیتیں کرنے کی عادَت بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنَّت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے! مثلاًنیت کیجئے! *عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا *بااَدب بیٹھوں گا *دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا  *اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا *جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

خداومصطفی عَزَّوَجَلَّ وَصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَسَلَّم کے محبوب :

حضرت سیِّدُناسَہل بن سَعد رَضِیَ اللہ عَنْہ سے مروی ہے کہ حضورنبی ٔاَکرم ، نُوْرِمُجَسَّم صَلَّی اللہ  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے خیبر کے دن ارشاد فرمایا : ’’ میں یہ جھنڈا کل ایک ایسے شخص کودوں گا ، جس کے ہاتھ پر اللہ پاک  فتح عطا فرمائے گا وہ اللہ اور اس کے رسو ل سے محبت کرتا ہے اور اللہ  اور اس کا رسول اس سے محبت فرماتے ہیں۔ ‘‘ راوی کہتے ہیں : ’’صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم  اَجْمَعِیْن نے وہ رات بڑی بے چینی سے گزاری کہ کس خوش نصیب کو سرکار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم جھنڈاعطافرمائیں گے۔ ‘‘صبح حضورنبی ٔ اَکرم ، نور مجسم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   نے فرمایا : ’’علی بن ابی طالب ( رَضِیَ اللہ عَنْہ ) کہا ں ہیں ؟‘‘ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم  اَجْمَعِیْن نے عرض کی : ’’یا رسول اللہ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  وہ آنکھو ں کی تکلیف میں مبتلا ہیں ۔ ‘‘ ارشاد فرمایا : ’’ انہیں میرے پاس لاؤ !‘‘ چنانچہ ، جب آپ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ حاضر خدمت ہوئے تو


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 81 ، حدیث : 1284۔