Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

امیرُالمُومِنین حضرت سیِدنا علی المرتضیٰ ، شیرِ خدا کَرَّمَ اللّٰہُ وَجْہَہُ الْکَرِیْم کا دل عشقِ رسول کی عظیم دولت سے سَرشار تھا ۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ  کے نزدیک سرکا ر صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذاتِ مُبارَکہ کائنات کی ہرشے سے عزیز تر تھی ۔ چنانچہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے کسی نے سُوال کیا کہ آپ کونبیِ کریم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  سے کتنی مَحَبَّت ہے؟ فرمایا : خداکی قَسم!حضورِ اکرم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  ہمارے نزدیک اپنے مال وآل ، والِدین اورسخت پیاس کے وقت ٹھنڈے پانی سے بھی بڑھ کر محبوب ہیں۔

( الشفاء بتعریف حقوق المصطفی ، القسم الثانی ، الباب الاول ، فصل فیماروی عن السلف والائمة ، الجزء الثانی ، ص۲۲ ، کرامات شیرخدا ، ص۳۹)

پیکرِ خوفِ خُدا اے عاشقِ خیر الوریٰ

تم سے راضی کبریا مولیٰ علی مشکل کشا!

  (وسائلِ بخشش : ۵۲۱)

پیارے اسلامی بھائیو!د یکھا آپ نے حَضْرتِ علی شیْرِخُدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم سے جب پوچھا گیا کہ آپ رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے کس قدر مَحَبَّت کرتے ہیں ، تو آپ نے قِیامت تک آنے والے مُسلمانوں کو یہ بتا دیا کہ ہمارے نَزدیک  حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی ذات  ہمارے مال ، اَوْلاد اور ماں باپ سے بڑھ کر مَحْبُوب تَرِیْن  ہے  ۔ یقیناً مُؤمِنِ کامِل اور ایک عاشِقِ رَسُول  کی  یہی پہچان  ہوتی ہے کہ اسے  اپنے قَریبی رِشْتہ داروں ، گھروالوں ، بال بچوں اوراپنی جان  سے بھی زیادہ   نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَسے مَحَبَّت ہوتی ہے کیونکہ  اپنی جان تو سب کو مَحْبُوب ہوتی ہے لیکن جو سچّے عاشِقِ رَسُوْل ہوتے ہیں وہ مَحْبُوب کے نام پر جان دینے سے بھی گُریز نہیں کرتے اور اپنی ذات پر اپنے حَبِیْب کو مُقَدَّ م جانتے ہیں آج ہم بھی عشقِ رسول  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کا دَعوٰی کرتے ہیں لیکن یاد رکھئے!عشقِ رسول کی ایک عَلامَت اطاعتِ رسُول بھی ہے۔ صَحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  میں مَحَبَّت کی یہ علامت کامل طور پر موجود تھی ، یہ حضرات ہرہر مُعامَلے میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پَیْروی کو لازِم جانتے تھے ، یہاں