Book Name:Mola Ali Shair e Khuda

فرمائے کہ اگر لوگ اِن پر عمل کریں تو کامیابی وکامرانی سے ہمکنار ہوجائیں اورکبھی بھی غَلَط حَرکات نہ کریں۔ '' لوگوں نے عرض کی : ''اے امیر المؤمنین! وہ کون سے کَلِمات ہیں؟''آپ  رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہ نے فرمایا : '' وہ نصیحت آموز کَلِمات یہ ہیں ۔ چنانچہ آپ فرماتے ہیں :  

(۱)تُو اپنے مُسلمان بھائی کی پَسند کا خَیال رکھ ، اُس کے ساتھ بَھلائی کر ۔ پِھر تجھے بھی اُس کی طرف سے تیری پسندیدہ چیز ہی ملے گی۔

(۲)کبھی بھی کسی مسلمان بھائی کے کلام میں بدگُمانی نہ کر (یعنی ہمیشہ اچھا پہلو تلاش کر )تجھے ضروراس کے کلام میں کوئی اچھی بات مل جائے گی۔

(۳)جب تیرے سامنے دو کام ہوں تو اُس کام میں ہرگز نہ پڑ جس میں نفس کی پیروی کرنا پڑے ، کیونکہ نفس کی پیروی میں سَراسر نُقصان ہے ۔

(۴)جب کبھی تُو اللہ عَزَّ  وَجَلَّسے اپنی کسی حاجت میں حاجت برآری چاہتاہو تو دعا سے پہلے اُس کے پیارے حبیب  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  پر کثرت سے دُرود پاک پڑھ۔ بے شک اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس شخص پر بہت لطف وکرم فرماتاہے جو اُس سے اپنی حاجتیں طلب کرے۔ پھر اگر کوئی شخص اللہ رَبُّ العزَّت سے دو چیزیں مانگتاہے تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اُسے وہ چیز عطافرماتاہے جو اس کے حق میں بہتر ہوتی ہے اور جو نقصان دہ ہواُسے بندے سے روک لیتاہے ۔

(۵)جو شخص یہ چاہے کہ ہَر وقت اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے ذِکْر میں مَشغول رہے تو اُسے چاہیے کہ صبْر کو اپنا شِعار بنالے اورہر مُصیبت پر صبر کرے ۔

(۶)اورجو شخص دُنیوی زِندگی (میں طوالت) کا خَواہش مَند ہو تواُ سے چاہیے کہ مَصائِب کے لئے تیار ہوجائے۔

 (۷)جو شخص یہ چاہے کہ اس کا وقار وعزت برقرار رہے تو اُسے چاہیے کہ رِیاکاری سے بچے۔