Book Name:Islami Bhai Charah
جاتی ہیں۔ بالفرض کوئی کسی سے محبت بھرا برتاؤ کرتا بھی ہے تو اس میں اپنا مفاد ضرور پوشیدہ ہوتا ہے ، شاید یہی وجہ ہے کہ کثیر تعداد میں ہونے کے باوجود آج مسلمان خوف اور غیروں کے ظلم و ستم کا شکار ہیں ، اگر آج مسلمان متحد ہوتے ، دیگر مسلمانوں کی خیر خواہی کرتےاور امیر و غریب کا فرق کئے بغیر آپس میں محبت و بھائی چارےکا رشتہ قائم رکھتے تو باطل قوتوں کی مجال نہ ہوتی کہ وہ مسلمانوں کی طرف میلی نظر سے دیکھ پاتیں اور نہ ہی مسلمانوں پر اس قدر آزمائشیں آتیں۔
ہم ٹھنڈے دل سے سوچیں کہ وہ اَوس وخَزْرَج جن کی لڑائیاں سالہا سال تک جاری رہتی تھیں جب وہ اپنی ذاتی ناراضیاں بُھلاکر آپس میں شیر و شکر ہوسکتے ہیں ، آپس میں متحد ہوکر بھائی بھائی بن سکتے ہیں تو آخرکیا وجہ ہے کہ ایک محلے ، ایک شہر ، ایک صوبے یا ایک ملک میں رہنے کے باوجود مسلمان آپس میں دسست و گریباں ہیں؟ ، کیوں آج ایک دوسرے کا منہ تک دیکھنا گوارا نہیں کیا جاتا؟ ، کیوں دلوں میں نفرتوں اور بغض و عداوت کا لاوا اُبل رہا ہے؟ ، آخر کیا وجہ ہے کہ مسلمان دیگر مسلمانوں سے پیار و محبت سے پیش آنے کے بجائے ان کی اینٹ سے اینٹ بجانے اور ایک دوسرے کی پگڑیاں اچھالنے کے شیطانی خیالات میں گم رہتے ہیں؟حالانکہ جس اسلام کے ہم ماننے والے ہیں وہی اسلام ہمیں آپس میں متحد رہنے ، محبت و بھائی چارے کو عام کرنے ، ایک دوسرے کی خیر خواہی کرنے اور حُسنِ سلوک سے پیش آنے کا درس دیتا ہے ، احادیثِ مُبارَکہ میں آپس میں متحد رہنے اور رضائے الٰہی کی خاطر ایک دوسرے سے محبت کرنے کے فضائل موجود ہیں۔ آئیے! چند ارشاداتِ مُصْطَفٰے سنتے ہیں :
1۔ اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے : میں ان لوگوں سے محبت کرتا ہوں جومیری وجہ سے ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں ، میں ان لوگوں سے محبت کرتا ہوں جومیری وجہ سے آپس میں محبت کرتے ہیں ، میں ان لوگوں سے محبت کرتا ہوں جو میری وجہ سے ایک دوسرے پر خرچ کرتے ہیں